پنجاب میں بارشیں جاری دریائے سندھ میں نچلے درجے کا سیلاب
چناب اور نالہ ڈیک میں سیلابی ریلے سے متعدددیہات زیر آب،فصلیں تباہ، چشمہ کے مقام پر دریائے سندھ میں نچلے درجے کا سیلاب
ISLAMABAD:
لاہور سمیت مختلف شہروں میں گزشتہ روز بھی موسلادھار بارش ہوئی،چھتیں گرنے اوردیگرواقعات میں 9افراد جاں بحق ہوگئے، دریائوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث متعدد دیہات زیر آب آگئے۔ لاہور میں صبح کے وقت ہونیوالی موسلادھار بارش نے واسا کے تمام تر انتظامات کا پول کھول دیا، نشیبی علاقوں میں کئی کئی گھنٹے پانی کھڑا رہا۔
شہر کے مختلف علاقوں میں96 سے لیکر192ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش گوجرانوالہ میں 123 ملی میٹر جبکہ لاہور میں 110 چکوال 97 سیالکوٹ 79 منڈی بہائو الدین 70جہلم 67 ، اسلام آباد 11 ،استور 10 کالام' ہنزہ 9 مری 8 اسکردو 7 گوپس اور گلگت میں5 ملی میٹربارش ہوئی، علی پورچٹھ کے گائو ں کلاسکے اور کنگنی والا بائی پاس کے مقام پر دومکانوں کی چھتیں گرنے سے3بچوں سمیت 10افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوگئے۔
شیخوپورہ میںایک گھر کی بوسیدہ دیوار گرنے سے اکرم نامی شخص جاںبحق ہو گیا۔ بوٹا پارک میں کرنٹ لگنے سے پانچ سالہ بچی عروسہ دم توڑ گئی۔ وہاڑی، میلسی، جہلم اور دیگر مقامات پربھی موسلادھار بارش ہوئی ۔ دریائے چناب میں سیلابی ریلے نے شہررسول نگر،ہیڈخانکی، قادرآبادبیراج اور بیلہ میں تباہی مچادی ہے، بیلہ میں موجود ہزاروں ایکڑ اراضی پرکھڑی دھان، مختلف سبزیوں کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ دریائے چناب میں درمیانے درجے کے سیلاب کے باعث سیلابی پانی حافظ آباد کے 5 دیہات میں بھی داخل ہو گیا۔
قادر آباد بیراج کے مقام پر دریائے چناب میں ایک لاکھ 92ہزار ایک سو بانوے کیوسک کا سیلابی ریلا رات گئے تک گزر رہا تھا۔ سیلاب سے ضلع کے 165دیہات اور تین لاکھ آبادی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔چشمہ بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد میں اضافے سے نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ پانی کی سطح بلند ہو کر 647فٹ تک پہنچ گئی جبکہ ڈائون اسٹریم میں دریا ئے سندھ نے کٹائو شروع کر رکھا ہے۔
ڈیرہ اسما عیل خان میںموسلا دھار بارش سے بازاروںمیں خریداری کیلیے آئے ہوئے مردو خواتین پھنس گئے ۔ ادھر لوئر دیر کے قریب چکدرہ سے درگئی جانیوالی گاڑی زیر تعمیر پل سے دریا میں جاگری جس میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، مرنے والوں میں تین بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔
لاہور سمیت مختلف شہروں میں گزشتہ روز بھی موسلادھار بارش ہوئی،چھتیں گرنے اوردیگرواقعات میں 9افراد جاں بحق ہوگئے، دریائوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث متعدد دیہات زیر آب آگئے۔ لاہور میں صبح کے وقت ہونیوالی موسلادھار بارش نے واسا کے تمام تر انتظامات کا پول کھول دیا، نشیبی علاقوں میں کئی کئی گھنٹے پانی کھڑا رہا۔
شہر کے مختلف علاقوں میں96 سے لیکر192ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش گوجرانوالہ میں 123 ملی میٹر جبکہ لاہور میں 110 چکوال 97 سیالکوٹ 79 منڈی بہائو الدین 70جہلم 67 ، اسلام آباد 11 ،استور 10 کالام' ہنزہ 9 مری 8 اسکردو 7 گوپس اور گلگت میں5 ملی میٹربارش ہوئی، علی پورچٹھ کے گائو ں کلاسکے اور کنگنی والا بائی پاس کے مقام پر دومکانوں کی چھتیں گرنے سے3بچوں سمیت 10افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوگئے۔
شیخوپورہ میںایک گھر کی بوسیدہ دیوار گرنے سے اکرم نامی شخص جاںبحق ہو گیا۔ بوٹا پارک میں کرنٹ لگنے سے پانچ سالہ بچی عروسہ دم توڑ گئی۔ وہاڑی، میلسی، جہلم اور دیگر مقامات پربھی موسلادھار بارش ہوئی ۔ دریائے چناب میں سیلابی ریلے نے شہررسول نگر،ہیڈخانکی، قادرآبادبیراج اور بیلہ میں تباہی مچادی ہے، بیلہ میں موجود ہزاروں ایکڑ اراضی پرکھڑی دھان، مختلف سبزیوں کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ دریائے چناب میں درمیانے درجے کے سیلاب کے باعث سیلابی پانی حافظ آباد کے 5 دیہات میں بھی داخل ہو گیا۔
قادر آباد بیراج کے مقام پر دریائے چناب میں ایک لاکھ 92ہزار ایک سو بانوے کیوسک کا سیلابی ریلا رات گئے تک گزر رہا تھا۔ سیلاب سے ضلع کے 165دیہات اور تین لاکھ آبادی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔چشمہ بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی آمد میں اضافے سے نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ پانی کی سطح بلند ہو کر 647فٹ تک پہنچ گئی جبکہ ڈائون اسٹریم میں دریا ئے سندھ نے کٹائو شروع کر رکھا ہے۔
ڈیرہ اسما عیل خان میںموسلا دھار بارش سے بازاروںمیں خریداری کیلیے آئے ہوئے مردو خواتین پھنس گئے ۔ ادھر لوئر دیر کے قریب چکدرہ سے درگئی جانیوالی گاڑی زیر تعمیر پل سے دریا میں جاگری جس میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، مرنے والوں میں تین بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔