کوئٹہ میں فائرنگ سے پولیس افسر اہلیہ بیٹے اور پوتے سمیت جاں بحق

نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے نواں کلی میں ایس پی محمد الیاس کی گاڑی پر فائرنگ کی، پولیس

ایس پی انویسٹی گیشن اپنی فیملی کے ہمراہ گھر واپس جارہے تھے،فوٹو:پی پی آئی

PARIS:
نواں کلی میں نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایس پی انویسٹی گیشن محمدالیاس، اہلیہ، بیٹے اور پوتے سمیت جاں بحق جب کہ ان کی پوتی زخمی ہوگئی۔

پولیس کے مطابق واقعہ شہر کے مصروف اور گنجان آباد علاقے نواں کلی میں پیش آیا جہاں بازار سے گھر واپس جاتے ہوئے نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پولیس افسر کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار ایس پی انوسٹی گیشن محمد الیاس ان کی اہلیہ، بیٹا علی اور پوتا موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ بچی زخمی ہوگئی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : 15 افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد



واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیوٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا جب کہ پولیس نے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، پولیس نے عینی شاہدین سے مزید تفصیلات حاصل کرکے ان کے بیانات قلمبند کرلیے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور موٹرسائیکل پرسوار تھے جنہوں نے گاڑی پر براہ راست فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں :ڈی آئی جی حامد شکیل سمیت 3 اہلکار شہید


یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل 9 نومبر کو کوئٹہ میں ڈی آئی جی حامد شکیل کی گاڑی پر خود کش حملہ کیا گیا تھا جس میں ڈی آئی جی سمیت 3اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

دوسری جانب تربت کے علاقے بلیدہ سے 15 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں ہیں جنہیں نامعلوم افراد کی جانب سے گولیاں مار کرقتل کیا گیا ہے۔ لاشوں کو لیویزنے تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کردیا ہے۔



ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بنگلزئی کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد 15 میں سے گیارہ لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ ہلاک شدگان میں محمد حسنین ،ذوالفقار علی ، خرم شہزاد،غلام ربانی ،ظفران زاہد ،اظہر وقاص ،سیف اللہ، محمد الیاس،عبدالغفور ،طیب رضا اور احسان رضا شامل ہیں۔ جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے علاقوں منڈی بہاء الدین ،واہ کینٹ ،گوجرانوالہ ،گجرات ،سیالکوٹ سے ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ قانونی کارروائی کا آغازکردیا گیا ہے اور تحقیقات کرکے واقعے کے محرکات معلوم کیے جائیں گے۔ جاں بحق افراد ممکنہ طور پر غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کرکے ایران اور وہاں سے یورپ جانا چاہتے تھے۔

Load Next Story