ایم کیو ایم پاکستان کا نام اور’’پتنگ‘‘ نہیں بدلیں گے ایم کیو ایم رہنما

پی ایس پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں

فاروق ستار،کنور نوید، عامر خان، امین الحق، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار ودیگرکی کارکنوں سے ملاقات فوٹو: محمد نعمان / ایکسپریس

ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ہمارے مر نے کے بعد ایم کیوایم کا نام بدلا جاسکتا ہے جیتے جی ایسا ممکن نہیں ہوگا۔ ہما ری زندگیاں ایم کیوایم پاکستان اور انتخابی نشان پتنگ سے جڑی ہوئی ہیں۔ کوئی دباؤ بر داشت نہیں کریں گے۔

پاک سرزمین پا رٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کر نے کیلیے تیار ہیں لیکن اپنی شناخت سے کسی صورت دست بردار نہیں ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہارپارٹی رہنماؤں نے مختلف پارٹی اجلاسوں اور کارکنوں سے ملاقاتوںمیں کیا۔ ذرا ئع کے مطابق8نومبر کے بعدکراچی کی سیاست میں تیزی سے تبدیلی کے بعد ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں کے طویل اجلاس منعقد ہوئے جس کے بعد رہنماؤں نے اراکین اسمبلی، ضلعی ذمے داران اور یو سی کے ذمے داران اور کارکنان سے میٹنگزکیں۔ ذرا ئع کا کہناہے کہ ایم کیوایم پاکستان کے اہم رہنماؤں جن میں کنور نوید، عامر خان، امین الحق، فیصل سبزواری، خواجہ اظہارالحسن سمیت دیگر شامل ہیں، نے مختلف شعبوں کے ذمے داران اور کارکنان سے ملا قاتیں کیں۔


ان رہنماؤں کا کہناتھاکہ ہم نے کر اچی میں امن وامان کی بہتر صورت حال اور سیا سی کارکنان میں بہتر ورکنگ ریلیشن شپ کے تحت پی ایس پی سے ملاقات کی اور اس پر بات کی گئی کہ آئندہ انتخابات میں کر اچی کا ووٹ بینک تقسیم نہ ہو لیکن اس کے جواب میں پی ایس پی رہنماؤں نے ایم کیوایم کو ہی ختم کر نے کی با ت کی جو ہمیں کسی بھی سطح پرمنظور نہیں۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کنوینر کنور نوید کاذمے داران سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم مرسکتے ہیں لیکن ایم کیوایم پاکستان کا نام اور انتخابی نشان پتنگ سے کسی بھی صورت دست بردار نہیں ہوسکتے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کنور نوید کے اس خطاب کے بعد کارکنان نے جوش وخروش کے ساتھ نعرے با زی کی۔ ذرا ئع نے بتایاکہ ایم کیوایم پاکستان کے سربر اہ ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی تما م اہم ذمے داران سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت ایم کیوایم پاکستان کے نام کو تبد یل نہیں کریںگے اور2018کے انتخابات میں ایم کیوایم پاکستان کے نام اور پتنگ کے نشان سے میدان میں آئیںگے۔ تمام اہم ذمے داران نے ڈاکٹر فاروق ستارکی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
Load Next Story