لاہور میں پہلی بین الاقوامی یوتھ سربراہ کانفرنس

چوتھے دن کا اختتام ایک تقریب کے ساتھ ہوا جس میں موسیقی کی تقریب بھی منعقد کی گئی


November 14, 2017
چوتھے دن کا اختتام ایک تقریب کے ساتھ ہوا جس میں موسیقی کی تقریب بھی منعقد کی گئی۔ فوٹو : فائل

لاہور میں پہلی بین الاقوامی یوتھ سربراہی 2017 کے تعلیمی سیشن کا اختتام امن کے پیغام کے ساتھ ہوا۔

لاہور میں دی سینٹر آف سسٹینبلٹی، ریسرچ اینڈ پریکٹس اور یونیورسٹی آف لاہور کے تعاون سے بطور میزبان پاکستان کے ثقافتی مرکز لاہور میں پہلے بین الاقوامی یوتھ سربراہی 2017 کے اجلاس کو منعقد کیاگیا۔ یہ اجلاس اپنی قسم کی ایک منفرد تقریب تھی جو قوم کے نوجوانوں کے لئے تبدیلی کی ایک امید ہو سکتی ہے۔ اس پہلے بین الاقوامی یوتھ سربراہی 2017 کے تعلیمی سیشن میں 3 مو ضوعاتی شعبوں امن، تعلیم اور سسٹینیبلٹی پر روشنی ڈالی گئی۔

دوسرے دن کا آغازصدر پیس چائلڈ انٹرنیشنل یوکے ،جناب ڈیوڈ وولکومبے کے موضوع ''نوجوانوں کیلئے جاب کا مواقع پیدا کرنا'' اور وزیر برائے ہائر ایجوکیشن، حکومت پنجاب، جناب رضا علی گیلانی کے موضوع ''عالمی امن اور استحکام'' سے ہوا۔



جس کے بعد پہلا سیشن ہوا جس کا عنوان '' استحکام کے عالمی چیلنج کو سمجھنا '' تھا اور اس کے بعد دو ورکشاپس موسمی حقیقت کی تربیت ، اور بالترتیب ڈیوڈ وولکومبے ، سیبرین حمادی کی زیر نگرانی ہوئیں ۔ دوسرے دن کا اختتام یونیورسٹی آف لاہور کے طلبا کی موسیقی کی پرفارمنس سے ہوا۔

تیسرے دن کے اجلاس کا موضوع تعلیم تھا جس کا آغاز افتتاحی سیشن بعنوان "Socially Beneficial Porjects & Leadership Potential of Young People" سے ہوا

تیسرے دن کا اختتام بعنوان"Stories from Young Leaders" سے ہوا جس میں لاریب عطا، معروف ویثول ایفکٹ آرٹسٹ، شاہ میرعامر، سائبر سکیورٹی تجزیہ کار اور دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر کامیاب ترین بگ ہنٹر ثمر خان، معروف پاکستانی سائیکلسٹ شامل تھیں ۔ ان کامیاب لیڈرز نے حاضرین کو اپنے کامیابی کے سفر کی داستان سنائی اور بتایا کہ کیسے تعلیم نے ان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔



چوتھے دن کا اختتام ایک تقریب کے ساتھ ہوا جس میں موسیقی کی تقریب بھی منعقد کی گئی۔30 ملکوں سے آنے والے وفد کو 10 سے 12 نومبر 2017 کو پرانے شہر لاہور، تاریخی شہر قصور، چھانگا مانگا اور نارووال سیر کے لیے لے جایا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔