اسلام آباد ہائی کورٹ کا مذہبی جماعتوں کو دھرنا ختم کرنے کا حکم 

دھرنے سے بچے، بوڑھے، ملازمین، طالب علم سب متاثرہو رہے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ


ویب ڈیسک November 16, 2017
دھرنا ختم کریں کیوں کہ اس سے بچے، بوڑھے، ملازمین، طالب علم سب متاثرہو رہے ہیں، عدالت۔ فوٹو:فائل

ہائیکورٹ نے مذہبی جماعتوں کو فیض آباد انٹرچینج پر گذشتہ 8 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ختم نبوت کی شقوں میں ردوبدل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی سماعت کی، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ جب عدالت میں آگیا تو خدا کا خوف کریں، چیف جسٹس کے بارے میں جو الفاظ استعمال کیے گئے ان پر معافی مانگیں، نیکی کا کام غلط طریقے سے کیا جائے تو بھی وہ غلط ہوتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کا دھرنا

سماعت کے دوران جسٹس شوکت صدیقی نے مذہبی جماعت کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ لوگ قانون کی پابندی کریں، آپ کی پٹیشن دھرنا ختم کرنے سے مشروط ہوگی۔ عدالت نے مذہبی جماعتوں کو فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا ختم کریں تاکہ عوام کی مشکلات ختم ہوں، دھرنے سے بچے، بوڑھے، ملازمین اور طالب علم سب متاثرہو رہے ہیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا اور پولیس میں تصادم، 3 اہلکار زخمی

واضح رہے کہ مذہبی جماعتوں نے فیض آباد انٹرچینج پر گزشتہ 8 روز سے دھرنا دے رکھا ہے، دھرنے کے شرکا ختم نبوت سے متعلق آئینی شقوں میں ردو بدل کرنے والوں کے خلاف کارروائی اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔