افغانستان میں افیون کی کاشت میں ریکارڈ اضافہ

افغانستان میں ایک برس کے دوران افیون کی پیداوار 600 ٹن اضافے کے ساتھ 9 ہزار ٹن تک پہنچ گئی ہے، اقوام متحدہ


ویب ڈیسک November 16, 2017
دنیا بھرمیں پیداہونےوالی افیون کا 80 فیصد حصہ افغانستان پیداکرتاہے:فوٹو:فائل

اقوام متحدہ کے سروے کے مطابق رواں سال افغانستان میں منشیات کی پیداوار میں دگنا اضافہ ہوا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ افغانستان میں امریکا اور نیٹو اپنے اہداف حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی کرائم ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں افیون کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، 2016 میں افیون کی پیداوار4 ہزار 8 سو ٹن تھی جو رواں سال 9 ہزار ٹن تک پہنچ گئی ہے جبکہ افیون کی فروخت سے ہونے والی آمدنی میں بھی پچاس فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ رواں برس دنیا بھر میں تقریباﹰ ایک عشاریہ چار بلین ڈالر مالیت کی افیون فروخت کی گئی ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی فوج کے افغانستان سے مکمل انخلا کے بعد 2014 میں افغان طالبان ان علاقوں میں واپس آگئے جہاں سے ان کی عمل داری ختم ہوگئی تھی، طالبان کے کنٹرول میں آنے کے بعد صرف ایک صوبے ہلمند میں پوست کی کاشت میں 80 فیصد اضافہ دیکھنےمیں آیا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد اعلیٰ معیار کی سستی ہیروئن دنیا بھر کی مارکیٹوں تک پہنچا رہے ہیں جس سے حاصل ہونے والی خطیر رقم طالبان اور دیگرعسکری گروپوں کی فنڈنگ میں استعمال ہورہی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان دنیا بھر میں ہونے والی افیون کی کُل پیداوار کا تقریباﹰ 80 فیصد پیدا کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں