پاکستانی تاجر آسیان سے فوائد کیلیے ملائیشیا کو بیس بنائیں

تجارت میں اضافے کے ساتھ آسیان ممالک میں مصنوعات متعارف کرانے کاموقع ملے گا


PPI March 08, 2013
ملائیشین ہائی کمشنر کی اسلام آباد چیمبر آمد، بزنس کونسل نارتھ کے آئیڈیا کو سراہا۔ فوٹو: فائل

PARIS: پاکستانی کاروباری برادری کو آسیان ممالک میں زیادہ سے زیادہ تجارتی فوائد حاصل کرنے کے لیے ملائیشیا کو بیس بنانا چاہیے جس سے نہ صرف تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا بلکہ پاکستانی مصنوعات بھی آسیان ممالک کی 60 کروڑ افراد پر مشتمل مارکیٹ میں متعارف کرانے کیلیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

یہ بات پاکستان میں تعینات ملائیشیا کے ہائی کمشنر ڈاکٹر حسرل ثانی بن مجتبار نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے دورے کے دوران تاجروں وصنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا اور پاکستان دونوں برادر ملکوں کے آپس کے قلبی مراسم طویل عرصے پر محیط ہیں اور انہیں آگے چل کر مزید مستحکم کرنا چاہیے، ہرسال 80 ہزار پاکستانی سیاح ملائیشیا کا دورہ کرتے ہیں اور ان میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ 30 ہزار پاکستانی ملائیشیا میں رہائش پذیر ہیں۔

7

انہوں نے پاک ملائیشیا بزنس کونسل نارتھ بنانے کے آئیڈیا کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے آپس کے کاروباری تعلقات اور سماجی و ثقافتی تبادلے کی وسعت میں اضافے کا پلیٹ فارم میسر ہوگا۔ انہوں نے پاکستانی بزنس کمیونٹی کو مشورہ دیا کہ وہ آنے والے مہینوں کے دوران ملائیشیا میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی کنونشنز میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیں۔ انہوں نے زوردیا کہ دیگر مارکیٹس سے مسابقت کے لیے پاکستانی تاجروں کو ملائیشیا میں کاروباری سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں