کے ایم سی پنشنرز کو4دن میں واجبات کی ادائیگی کرے ہائیکورٹ کا حکم
پنشن کی گرانٹ کسی اور مد میں استعمال نہ کی جائے،عدالت عالیہ،سندھ سول سرونٹس ایکٹ 2013کیخلاف درخواست پرنوٹس
سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ پنشن کی مد میں ملنے والی گرانٹ کسی اور مد میں استعمال نہ کی جائے اور فائر بریگیڈ کے ملازمین کو فائر الاؤنس کی ادائیگی کا بھی جائزہ لیا جائے۔
چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے جمعرات کوندیم شیخ ایڈوکیٹ اور سجن یونین کی جانب سے چیف سیکریٹری، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری بلدیات، چیف افسر اور فنانشل ایڈوائزرکے ایم سی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔
عدالت نے کے ایم سی کے 54 ہزار ملازمین وپنشنرزکو تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے حکومت سندھ کو معاملے کا ازسرنوجائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کے ایم سی کو پنشنرز کو4دن میں واجبات کی ادائیگی کا حکم بھی دیا ہے،اس موقع پرحکومت سندھ کی جانب ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل میران محمد شاہ نے موقف اختیار کیا کہ کے ایم سی کو وفاق کی جانب سے صوبائی فنانس ایوارڈ کی مد میں رقم فراہم کی جاتی تھی۔
تاہم 17ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے اجرا کے بعد حکومت سندھ کے ایم سی کو رقم فراہم کرتی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے کے ایم سی کیلیے اپریل2012سے فروری 2013تک کیلیے 3ارب روپے کی منظوری دی ہے جو 50لاکھ روپے ماہانہ فراہم کیے جارہے ہیں، عدالت کے استفسار پر کے ایم سی کے وکیل خورشید جاوید نے بتایا کہ پنشنرز کو واجبات کی ادائیگی جمعرات سے ہی شروع ہورہی