3نئے صوبے کراچی میں بلا امتیاز آپریشن2سال میں لوڈ شیڈنگ ختم ن لیگ کا منشور

،روزگار کے30لاکھ نئے مواقع ، ایک ہزار بستیاں تعمیر اور مزدور کو کم سے کم تنخواہ 15ہزار دی جائے گی

لاہور: ن لیگ کے سربراہ نواز شریف پریس کانفرنس میں آئندہ انتخابات کیلیے پارٹی منشور کا اعلان کررہے ہیں ۔ فوٹو پی پی آئی

مسلم لیگ (ن) نے ''مضبوط معیشت، مضبوط پاکستان'' اور ''ہم بدلیں گے پاکستان ،، کا نعرہ لگاتے ہوئے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا ہے۔

اقتدار ملنے کی صورت میں توانائی بحران کے خاتمے، مضبوط معیشت ، تعلیمی اصلاحات ، روزگار کے مواقع، فوری انصاف ، زرعی ترقی، جدید انفراسٹراکچر ، منصفانہ احتساب ، زرعی برآمدات ، امن وامان ، ہم آہنگی اور گڈگورننس مسلم لیگ (ن) کی ترجیح ہوگی ، مزدور کی کم سے کم تنخواہ15ہزار روپے، توانائی بحران کے دو سال میں خاتمے، کوئلے سے5ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے ،اقتدار میں آنے کے 6 ماہ میں بلدیاتی انتخابات، ہزارہ، بہاولپور اور جنوبی پنجاب سمیت3نئے صوبے بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے ، مختلف شعبوں میں 30لاکھ افراد کیلیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔

کم آمدنی والے اور متوسط طبقے کیلیے سرکاری اور نجی شعبے کے تعاون سے 500 گھروں پر مشتمل ایک ہزار بستیاں تعمیر کی جائیں گی۔ مالیاتی خسارہ کم کرنے کیلیے سادگی مہم شروع کی جائیگی ، ہر قسم کی آمدنی پر منصفانہ ٹیکس لگا کر زیادہ ریونیو حاصل کیا جائے گا، پرتعیش اور غیر ضروری اشیا کی درآمد کی حوصلہ شکنی کیلیے ان پر بھاری ڈیوٹی عائد کی جائیگی۔ پی آئی اے، ریلوے ، پاکستان اسٹیل ، واپڈا اور دیگر قومی اداروں کی اصلاح نجکاری اور تشکیل نو کے امتزاج سے کی جائیگی، گیس کی پیداوار میں اضافے تک نئے سی این جی اسٹیشن لگانے پر مکمل پابندی عائد کی جائیگی ۔

کم آمدنی والے ہر کنبے کیلیے کم از کم ایک ملازمت یقینی بنائی جائیگی۔ سمندر پار اور دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائیگا، دیوانی مقدمات کا فیصلہ ایک سال میں کردیا جائیگا انسداد رشوت ستانی اور احتساب کیلیے قومی احتساب کمیشن بنایا جائیگا۔ نواز شریف نے مرکزی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس میں منشور 2013 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا خصوصی خیال رکھا گیا کہ ہم کوئی ایسا وعدہ نہ کریں جس کے تکمیل ہمارے بس میں نہ ہو۔ ہمارا ہدف برآمدات کو نجی شعبے کے اشتراک سے مرحلہ وار100 ارب ڈالر سے بڑھانا ہے۔




 

ٹیکسوں کی شرح 9فیصد سے جی ڈی پی کے15 فیصد تک بڑھائی جائیگی۔ 500 ارب روپے سالانہ خسارے پر قابو پائیں گے، نیشنل یوتھ پالیسی کے ذریعے10 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائیگا۔ پولیس قوانین پر نظرثانی کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) ہزارہ، بہاولپور اور جنوبی پنجاب کے نام سے تین صوبے بنانے کی حامی ہے۔ صوابدیدی اختیارات تقریباً ختم کر دیے جائیں گے۔

کراچی پاکستان کا اقتصادی دارالخلافہ ہے۔ اسے دہشت گردوں اور مافیاز کے ہاتھوں یرغمال بننے نہیں دیا جاسکتا۔ پولیس کی تطہیر، اصلاحات اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاامتیاز آپریشن کے ذریعے کراچی میں امن بحال کیا جائیگا۔ میڈیا کے سوالات پر مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے واضح کیا کہ ملک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنا کسی ایک سیاسی جماعت کے بس کی بات نہیں ہے ۔

دہشتگردی اور ابتر معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے سب کو ملکر بیٹھنا ہوگا ، دفاعی بجٹ پارلیمنٹ میں لائینگے ، ماضی کے تلخ تجربات سے سبق سیکھا ہے، آرمی چیف اور ایسے دیگر عہدوں پر تقرر کیلئے سنیارٹی کو ہر صورت مدنظر رکھا جائیگا، خواہش ہے کہ کراچی تک پشاور تک بلٹ ٹرین چلائیں ۔
Load Next Story