لاپتہ افراد کیس ڈائریکٹر ملٹری انٹیلی جنس کو ذاتی حلف نامہ ادخل کرانے کی ہدایت

بصورت دیگرسیکریٹری دفاع خودذاتی طور پرعدالت میں پیش ہوکرصورتحال کی وضاحت کریں،سندھ ہائیکورٹ،جونیئرافسرکاحلف نامہ مسترد


Staff Reporter March 08, 2013
فوجی تفتیشی سینٹرخیبرپختونخوامیں زیرحراست لاپتہ افرادکی فہرست طلب،ڈی جی آئی بی کونوٹس،4اپریل کوجواب داخل کر نیکی ہدایت فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کے مقدمے میں وزارت دفاع کے جونیئرافسرکاحلف نامہ مسترد کرتے ہوئے ڈائریکٹر ملٹری انٹیلی جنس(ایم آئی ) کو ذاتی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت کی ہے بصورت دیگر سیکریٹری دفاع خود ذاتی طور پرعدالت میںپیش ہوکرصورتحال کی وضاحت کریں ۔

عدالت نے صوبہ کے پی کے میں واقع پاک فوج کے تفتیشی سینٹر میں زیرحراست لاپتا افراد کی فہرست طلب کرتے ہوئے سول ایڈ ریگولیشنز2011کے تحت حراست میں لیے گئے شہریوں کے مقدمات علیحدہ کردیے ہیں اور وکلا کو ہدایت کی ہے کہ اس نکتے پر دلائل دیے جائیں کہ کس قانون کے تحت شہریوں کوصوبہ سندھ سے گرفتار کرکے دوسرے صوبہ منتقل کیاجاسکتا ہے۔

فاضل بینچ نے رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو بھی ہدایت کی کہ وہ رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ سے رابطہ کرکے پشاور ہائیکورٹ کی حدود میں گرفتارسندھ کے شہریوں کی فہرست تیارکریں،چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے جمعرات کودرجنوں لاپتا افراد کے مقدمات کی سماعت اس موقع پرڈپٹی اٹارنی جنرل اشرف مغل،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل میران محمد شاہ اور اے آئی جی لیگل علی شیر جکھرانی بھی پیش ہوئے۔



 

مسمات فاطمہ کی درخواست کی سماعت کے موقع پر وزارت دفاع کی جانب سے فلائٹ لیفٹیننٹ عرفان خالد نے بتایا کہ درخواست گزارکابیٹا رمضان ایم آئی کی حراست میں نہیں،اس حوالے سے عرفان خالد نے اپنا حلف نامہ بھی داخل کیا جسے عدالت نے مسترد کر دیااورہدایت کی کہ عدالتی حکم کے مطابق ڈائریکٹر ملٹری انٹیلی جنس اپنا حلف نامہ داخل کریں۔عدالت نے رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ کو ہدایت کی کہ رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کے تعاون سے کے پی کے میں زیرحراست لاپتا افراد کی مکمل فہرست تیار کریں۔

مسمات امینہ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ حساس اداروں نے اجمل وحید اور اسامہ وحید کو کراچی ایئرپورٹ سے 12مارچ2012کوگرفتار کرلیا تھا۔ علاوہ ازیں لعل شیر کی درخوست پرعدالت نے ڈی جی آئی بی ،محکمہ داخلہ،ڈی آئی جی سی آئی ڈی،ڈی جی رینجرزسمیت دیگرکو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |