- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی نے بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم
- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
دریائے سندھ پر 9 ارب کی لاگت سے پل کا منصوبہ 19 ارب خرچ ہونے کے باوجود ادھورا
کراچی: دریائے سندھ پر 9 ارب روپے کی لاگت سے پل بنائے جانے کا منصوبہ 19 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود تاحال ادھورا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز نے اس حوالے سے دستاویز حاصل کی ہیں جس کے مطابق یہ پل گھوٹکی و کندھ کوٹ کے درمیان دریائے سندھ پر تعمیر ہونا تھا جس کے لیے 9 ارب مختص کیے گئے اور اب 19 ارب خرچ ہوچکے ہیں اور کام جاری ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 4 نومبر 2021ء کو دو بینکوں سے 9 ارب 80 کروڑ روپے کا قرض لیا گیا، دسمبر 2021ء میں ایک ارب روپے کا قرضہ لیا گیا جو چھوٹے درجے کے سیلاب پر خرچ کیا گیا، حکومت سندھ نے جولائی 2022ء میں 5 ارب روپے کا انتظام کیا، جولائی 2023ء میں حکومت سندھ نے ایک ارب روپے کا قرض لیا۔
دستاویز کے مطابق انڈس ریور کمیشن نے نومبر 2022ء میں مہنگائی کے باعث منصوبے پر آنے والی لاگت میں اضافہ کیا، مارچ 2023ء میں سندھ کابینہ نے بھی منصوبہ کی لاگت میں اضافہ کی منظوری دی، بینکوں سے قرض بڑھانے کے لیے مذاکرات کرنے کی ہدایت کی، 7 جولائی 2023ء کو منصوبہ کی رقم 19 ارب روپے مختص کردیئے گئے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کی فروری 2024ء میں ایک انشورنس کمپنی سے انشورنس کرائی گئی، جنوری 2024ء میں منصوبہ پر کام تیز کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔