- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
چینائی: بھارت میں پاکستانی لڑکی 19 سالہ عائشہ کو 69 سالہ شخص کا دل لگا دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عائشہ کو دل کا دورہ پڑنے اور دل کے کام کرنے کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہونے پر پہلی بار 2019 میں پاکستان کے شہر کراچی سے چینائی لایا گیا تھا۔
چینائی کے سینئر کارڈیک سرجن نے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کو مشورہ دیا تھا۔ عطیہ کردہ دل کے ملنے تک عائشہ کو ویٹنگ لسٹ میں رکھا گیا اور دل کو خون پمپ کرنے میں مدد کے لیے بائیں وینٹی کولر اسسٹ ڈیوائس لگائی گئی۔
عائشہ اس ڈیوائس کے ساتھ واپس آ گئی تھی لیکن 2023 میں اس کی طبیعت پھر سے بگڑ گئی کیونکہ ان کا دل دائیں جانب سے کام کرنے لگا اور دل کا پمپ بھی لیک ہو گیا۔ بھارتی ڈاکٹرز نے انھیں علاج کے لیے چینائی آنے کو کہا۔
عائشہ کے والد نہیں ہیں۔ دل کے ٹرانسپلانٹ کے اخراجات بہت زیادہ تھے اور پاکستان میں فی الوقت یہ سہولت دستیاب بھی نہیں ہے جس پر بھارتی ڈاکٹرز نے فنڈنگ کا انتظام کیا۔
ویزے کی وجہ سے عائشہ کے علاج میں کچھ تاخیر بھی ہوئی بالآخر ماں بیٹی بھارت پہنچیں جہاں 31 جنوری کو ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لنگز ٹرانسپلانٹ کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش راؤ نے عائشہ کو ایک 69 سالہ شخص کا دل لگادیا گیا۔
عائشہ بہت تیزی سے روبہ صحت ہوئی اور اسے 17 اپریل کو ڈسچارج کردیا گیا۔ ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے تمام اخراجات ایک این جی او ’’ایشوریہ ٹرسٹ‘‘ کے ذریعے طبی پیشہ ور افراد اور سابق مریضوں کی مدد سے پورے ہوئے۔
عائشہ کراچی میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد فیشن ڈیزائنر کے طور پر اپنا کیریئر بنانا چاہتی ہیں۔
ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لنگ ٹرانسپلانٹ کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش راؤ نے بتایا کہ ہارٹ ٹرانسپلانٹ کا فیصلہ کرکے ہم نے جزوی طور پر خطرہ مول لیا تھا لیکن ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی اور راستہ بھی نہیں بچا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔