- ٹی20 ورلڈکپ2024؛ حفیظ نے اپنی سیمی فائنل ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- ففتھ جنریشن وار؛ نوجوان کیا کریں؟
- احتجاج رنگ لے آیا، ٹمبر کنسمائمنٹس جاری کرنے کے احکامات جاری
- سی پیک پر 25.4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے، چینی قونصلر
- جامشورو کا کوئلے سے چلنے والا 660 میگاواٹ منصوبہ تیار
- ایپل کا معذور افراد کے لیے اہم فیچر کا اعلان
- چین میں مقبول ہونے والی ایک متنازع ورزش نے شہری کی جان لے گئی
- کیا حُقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہے؟
- فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ
- رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے، اقوام متحدہ
- جون 2025 تک روپیہ اپنی قدر 18 فیصد کھو دیگا، آئی ایم ایف
- وزیراعظم کا بشکیک میں پاکستانی سفیرکوفون، طلبا کو مکمل مدد فراہم کرنے کی ہدایت
- مجھے پراکسی کہا گیا تو ثابت کرنا ہوگا، فیصل واوڈا
- کرغستان ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی خبر درست نہیں، بشکیک داخلہ امور سربراہ
- کرغزستان؛ مقامی وغیرملکی طلبہ میں ہنگامہ آرائی، پاکستانی طلبہ بھی زد میں
- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
صحت مند زندگی کے لیے وقت کی تقسیم کیسی ہونی چاہیئے؟
میلبرن: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ انسان کو دن کا کتنا وقت کھڑے رہنے، بیٹھنے، سونے اور کسی جسمانی سرگرمی مشغول ہونے جیسی سرگرمیوں میں صرف کرنا چاہیئے۔
آسٹریلیا کی سوئنبرن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مطابق روزانہ 24 گھنٹوں کی تقسیم کے متعلق پیش کی جانے والی ان تجاویز کا مقصد لوگوں کی صحت میں بہتری لانے میں مدد دینا ہے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنرج کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے 2000 افراد کے سونے، بیٹھنے اور جسمانی سرگرمیوں کی عادات کا جائزہ لیا تاکہ 24 گھنٹوں کی سرگرمیوں کے اعتبار سے وقت کی مثالی تقسیم کی جاسکے۔
محققین نے تحقیق میں بتایا کہ وقت کی بہترین ترتیب میں سب سے کم حصہ بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت کا ہے جبکہ بہتر وقت وہ ہے جو کھڑے ہوکر گزارا جائے اور سب سے بہتر وقت جسمانی طور پر فعال رہنے کا ہے۔
جرنل ڈائبیٹولوجیا میں شائع ہونے والی تحقیق میں بہترین صحت کے لیے تجویز کردہ وقت کی تقسیم کچھ اس طرح سے کی گئی کہ ہمارے بیٹھنے کا وقت اوسطاً چھ گھنٹے (5 گھنٹے 40 منٹ اور 7 گھنٹے 10 منٹ کے درمیان)، کھڑے ہونے کا وقت اوسطاً پانچ گھنٹے اور 10 منٹ، سونے کا وقت اوسطاً آٹھ گھنٹے 20 منٹ جبکہ ہلکی پھلکی سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ اور معتدل سے شدید سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ تک ہونا چاہیئے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنزج نے سرگرمیوں کے اس توازن کو صحت کے نتائج کے اعتبار سے ’گولڈی لاک زون‘ (ستارے سے اتنا فاصلہ جہاں پانی مائع شکل میں موجود رہتا ہے، یعنی زندگی کے پنپنے کے لیے سازگار جگہ) قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔