ٹیکسٹائل کیلیے جی ایس ٹی شرح صفر ہونی چاہیے، عباس آفریدی

بزنس رپورٹر  جمعـء 27 جون 2014
خام مال کی ایکسپورٹ فائدہ مند نہیں، ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا ہوگا، فیڈریشن ہاؤس کا دورہ۔  فوٹو: اے پی پی/فائل

خام مال کی ایکسپورٹ فائدہ مند نہیں، ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا ہوگا، فیڈریشن ہاؤس کا دورہ۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

کراچی: وفاقی وزیر ٹیکسٹائل عباس خان آفریدی نے کہا ہے کہ خام مال کی ایکسپورٹ کسی بھی ملک کے لیے فائدہ مند نہیں ہے، پاکستانی ٹٰیکسٹائل انڈسٹری کو ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا ہوگا تاکہ عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی اچھی قیمت حاصل کی جاسکے۔

گزشتہ روز فیڈریشن ہاؤس آمد کے موقع پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ بحیثیت وفاقی وزیر میں اس بات کا قائل ہوں کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے جی ایس ٹی کی شرح صفر ہونی چاہیے، وزارت ٹیکسٹائل آنے والی ٹیکسٹائل پالیسی میں فیڈریشن کی تجاویز کا خیر مقدم کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں اپنی صنعتوں کو وسعت اور پیداوار میں اضافہ کرنا ہو گا، ٹیکسٹائل سیکٹر میں سلائی کے یونٹس میں اضافہ کرنا ہوگا تا کہ اضافی پیداوار حاصل ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس سال ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں 1 ارب ڈالر تک اضافے کی پوری کوشش کر رہے ہیں اور آنے والے سال میں یہ اضافہ 2 ارب ڈالر ہو جائے گا۔ جی آئی ڈی سی کے معاملے پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کر ینگے اور جی آئی ڈی سی کے معاملے پر بات چیت کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مسئلہ بہت جلدحل ہو جائے گا کیونکہ اس پر مستقل بات چیت چل رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔