- کراچی؛ تیزرفتار ڈمپر نے ٹیکسی کو روند ڈالا، ڈرائیور اور خاتون جاں بحق
- پاک بحریہ کا زمین سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلز کا کامیاب تجربہ
- کراچی میں باپ نے گھر والوں پر چھری اٹھانے پر 25 سالہ بیٹے کو قتل کردیا
- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ایشیاء کپ، پاکستان ٹیم کا کیمپ ہفتے سےشروع ہوگا
- ایشین ٹیم اسنوکر چیمپئن شپ، پاکستان ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ گیا
- آوران میں تین بہنوں سمیت 5 بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- پیپلز پارٹی قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے پر یقین رکھتی ہے، مراد علی شاہ
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، وزیراعظم کی ازبکستان کے صدر سے ملاقات
- طالبان گوانتاناموبے میں اسیر افغانیوں کے بدلے امریکی قیدی رہا کرنے پر تیار
- مودی کے بھارت میں کرپشن عروج پر
- پی آئی اے کی نجکاری میں التوا سے قومی خزانے کو 850 ارب کے نقصان کا انکشاف
- انڈونیشیا میں بیٹے کی دوا لینے جانے والی ماں کو اژدھا کھا گیا
- برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کل ہوگی
- ایف بی آر نے 2 ہزار اشیا پر پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی عائد کردی
- 2 لاکھ 28 ہزار انکم ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمیں بلاک
- غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی؛ سعودیہ
- کراچی میں گرمی کی شدت برقرار، درجہ حرارت 37.1 ڈگری ریکارڈ
- پی ٹی آئی رہنماؤں نے رابطہ کر کے ہلکا ہاتھ رکھنے کی درخواست کی ہے، فواد چوہدری
- پی ایم ڈی سی نےفلسطینی طلبا کو پاکستان میں تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے دی
- کینیڈا؛ عدالت نے یونیورسٹی میں طلبا کے اسرائیل مخالف کیمپ اکھاڑنے کی اجازت دیدی
سوات واقعے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل
پشاور / سوات: سوات میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
کیپٹل پولیس آفس کے ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے مدین واقعے کی تحقیقات کیلیے 10 رکنی جے آئی ٹی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جس میں سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور سینئر پولیس افسران کو شامل کیا گیا ہے جبکہ اس کی مانیٹرنگ ڈی آئی جی مالاکنڈ کریں گے۔
واقعے کے مقدمے میں دو ہزار افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن کیخلاف کارروائی کیلیے متعلقہ افراد کے سیلولر ڈیٹا، شناخت میں نادرا سے مدد لی جائے گی۔
اُدھر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جائے وقوعہ پر سیاسی ، اعلی شخصیت بھی نہیں پہنچیں جبکہ جھڑپ میں 11 افراد اور پ 5 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور مشتعل مظاہرین نے دو موٹرسائیکلیں ، پانچ گاڑیاں بھی نذر آتش کیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدین پولیس نے پولیس نے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے نفری مانگی تھی۔ اس کے علاوہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقامی ایس ایچ او مبینہ ملزم کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔