- ٹرمپ کو استثنیٰ دیکر سپریم کورٹ نے ایک خطرناک مثال قائم کردی؛ بائیڈن
- پاک-بیلاروس سیاسی مشاورتی اجلاس، عالمی فورمز پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا شہریوں کی بازیابی کی درخواستوں پر مقدمات درج کرنے کا حکم
- کراچی؛ درجہ حرارت میں کمی کے باوجود گرمی اور حبس برقرار
- بھارت؛ ہندو دیوتا کے جشن میں بھگدڑ سے 23 خواتین سمیت 87 افراد ہلاک
- ڈالمیا کے رہائشی نوجوان کی میمن گوٹھ میں جھاڑیوں سے سرکٹی لاش برآمد
- پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کو جناح پور سازش کا ذمہ دار قرار دے دیا
- نایاب جنگلی پودوں کی بھاری مقدار میں بیرون ملک اسمگلنگ ناکام
- کراچی میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر، شہریوں کو مشکلات
- ایمریٹس کا تعطیلات کیلئے دبئی جانے والوں کو ہوٹل میں اعزازی قیام کی سہولت کا اعلان
- ہندسوں، حروف اور رنگوں کی شناخت کرنے والی مرغی
- کم وقت میں گیند کو زیادہ بار اچھالنے کا ریکارڈ
- گرمی اور لوڈشیڈنگ، کراچی کے شہریوں نے سمندر میں نہانے کی پابندی ہوا میں اڑا دی
- وزیراعظم نے اپنے سینئر معاون کو پولیٹیکل سیکریٹری مقرر کردیا
- فضا میں پرواز کے دوران طیارے کو شدید جھٹکے؛ 30 مسافر زخمی
- جسٹس شفیع صدیقی کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ تعینات کرنے کی سفارش
- موٹرسائیکلز چوری کرکے آن لائن فروخت کرنے والا گینگ گرفتار
- اسٹاک ایکسچینج میں تیزی؛ حصص کی مالیت میں 84 ارب سے زائد کا اضافہ
- جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مقرر کرنے کی منظوری
- لیاقت آباد کے الیکٹرک آفس کے باہر احتجاج، 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج
ملازمین سے ناروا سلوک پر برطانیہ کی امیر ترین بھارتی فیملی کو قید کی سزا
![فوٹو: اجے ہندوجا اور انکی اہلیہ نمرتا](https://c.express.pk/2024/06/2655527-hindujafamilypunished-1719083795-373-640x480.jpg)
فوٹو: اجے ہندوجا اور انکی اہلیہ نمرتا
جنیوا: سوئس عدالت نے برطانیہ کے امیر ترین بھارتی خاندان کو گھریلو ملازمین سے ناروا سلوک پر قید کی سزا سنادی۔
فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سوئٹزر لینڈ کی عدالت نے ہندوجا خاندان کو انسانی اسمگلنگ کے الزامات سے بری کر دیا ہے تاہم گھریلو ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک پر سزا سنادی گئی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق پرکاش ہندوجا اور ان کی اہلیہ کمال ہندوجا کو چار سال چھ ماہ جبکہ ان کے بیٹے اجے اور ان کی اہلیہ نمریتا کو چار سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
ہندوجا فیملی پر الزام تھا کہ وہ اپنے آبائی ملک بھارت سے تین افراد کو بطور گھریلو ملازم اپنے جنیوا میں موجود عالیشان مینشن لائے اور سوئٹزرلینڈ پہنچنے پر ان کے پاسپورٹ ضبط کر لیے۔
وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ہندوجا فیملی اپنے ملازمین کو انتہائی کم تنخواہ دیتی تھی اور انہیں گھر سے باہر جانے کی آزادی نہیں تھی۔
استغاثہ کے مطابق ملازمین کو 18 گھنٹے کام کرنے کے لیے 8 ڈالر سے بھی سے کم ادائیگی کی گئی جو سوئس قانون کے تحت درکار رقم کے دسویں حصے سے بھی کم ہے۔
مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے الزام لگایا کہ ہندوجا خاندان نے اپنے نوکروں سے زیادہ اپنے کتوں پر خرچ کیا۔
واضح رہے کہ 47 ارب ڈالر کی مالیت رکھنے والے ہندوجا گروپ کے تیل، گیس، بینکنگ اور ہیلتھ کیئر کے شعبے میں سرمایہ کاری کے ساتھ 38 ممالک میں دفاتر موجود ہیں جہاں تقریباً دو لاکھ افراد ان کے لیے کام کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔