- اسموگ کے خاتمے کیلیے صوبہ پنجاب میں دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا
- بابراعظم کا مذاق اڑانے کی ہربھجن کی ویڈیو وائرل
- لاہور : بیرون ملک بھیجنے کا جھانسہ دیکر شہریوں کو لوٹنے والے 5 ملزمان گرفتار
- 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشری بی بی کی ضمانت منظور
- نئی دہلی؛ بھارتی سیکیورٹی فورس کے اہلکار نے درخت سے لٹک کر خودکشی کرلی
- سابق آسٹریلوی کپتان نے افغان ٹیم کی تعریفوں کے پُل باندھ دیئے
- میری پریس کانفرنس پر کل حکومت ناراض ہوگئی، شاہد خاقان
- ٹیم میں سرجری کے بیان پر محمد رضوان کا ردعمل بھی سامنے آگیا
- فیملی نے عزیز کا جنازہ چھوڑ کر فٹبال میچ دیکھنا شروع کردیا
- سارنگ مکھیوں کے حوالے سے سائنسدانوں کی چونکا دینے والی تحقیق
- یو این او کا اعتراض مسترد، حکومت نے عمران خان کی گرفتاری کو داخلی معاملہ قرار دے دیا
- کراچی؛ پولیو کیس سامنے آنے کے بعد کیماڑی میں خصوصی انسداد پولیو مہم
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار 663 میگاواٹ تک پہنچ گیا
- پاکستانی ٹیم اگلے ٹی20 ورلڈکپ کا کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے سے بچ گئی
- وزیراعظم کا مون سون میں متوقع سیلاب کی صورتحال کی نگرانی کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مستحکم
- جسٹس بابر ستار کا ذاتی ڈیٹا کس نے لیک کیا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایکس کو خط
- کراچی؛ ڈرائیور کو مشروب پلا کر مسافر رکشہ لے اُڑا، ویڈیو وائرل
- مخصوص نشستیں؛ ثابت ہوچکا الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے کی غلط تشریح کی، سپریم کورٹ
- پی سی بی اسکروٹنی کمیٹی کے چیئرمین کو عہدے سے ہٹانے پر 2 رکنی بینچ تشکیل
کینیڈا نے مغربی کنارے میں جرائم پر 7 اسرائیلی شہریوں اور 5 تنظیموں پرپابندی عائد کردی
![کینیڈا کی وزیرخارجہ نے بتایا کہ اسرائیلی شہریوں کے اقدامات پر انتہائی تشویش ہے—فوٹو: رائٹرز](https://c.express.pk/2024/06/2658476-image-1719516899-984-640x480.jpg)
کینیڈا کی وزیرخارجہ نے بتایا کہ اسرائیلی شہریوں کے اقدامات پر انتہائی تشویش ہے—فوٹو: رائٹرز
اوٹاوا: کینیڈا نے 7 اسرائیلی شہریوں اور 5 متعلقہ اداروں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ افراد مغربی کنارے میں انتہاپسند سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ پابندیوں کی زد میں آنے والے 5 اداروں میں اسرائیلی آباد کاروں کی تنظیم بھی شامل ہے۔
وزیرخارجہ میلین جولی نے بیان میں کہا کہ ہم مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے کی جانے والی انتہاپسند سرگرمیوں کی وجہ سے گہری تشویش میں مبتلا ہیں اور اس طرح کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی آباد کاروں کے اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کی زندگی پر اثر پڑ رہا ہے بلکہ وہ پائیدار امن کے لیے برے اثرات کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
کینیڈا نے جن اسرائیلیوں پر پابندی عائد کردی ہے، ان میں انتہاپسند دائیں بازو گروپ لیہاوا کے بانی اور رہنما بین زیون گوپسٹین بھی شامل ہے جو یہودیوں کے ساتھ غیریہودیوں کا انضمام کے خلاف ہے۔
مذکورہ فہرست میں مذہبی منافرت کی بنیاد پر فلسطینیوں کے قتل عام کو درست قرار دینے والے الیشا یرید اور شیلوم زیشرمان بھی شامل ہے، جن کے بارے میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے رواں برس کہا تھا کہ انہوں نے مغربی کنارے میں ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں۔
وزارت خارجہ نے بتایا کہ ان پابندیوں کے نتیجے میں مذکورہ افراد کے ساتھ کسی قسم کا لین دین نہیں کیا جائے گا اور ان کی کینیڈا میں داخلے پر بدستور پابندی ہوگی۔
کینیڈا کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اس طرح کے سخت اقدامات ایک ماہ کے فرق سے دوسری مرتبہ کیے گئے ہیں، اس سے قبل گزشتہ ماہ 4 اسرائیلی آباد کاروں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے ڈھائے جانے والے اس ظلم کے سلسلے کو 15 سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے اور 2023 میں اس میں بدترین اضافہ ہوگیا تھا اور 7 اکتوبر 2023 میں حماس کے حملوں کے بعد غزہ جنگ کے دوران مزید مزید اضافہ ہوگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔