- پی ایم ڈی سی نےفلسطینی طلبا کو پاکستان میں تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے دی
- کینیڈا؛ عدالت نے یونیورسٹی میں طلبا کے اسرائیل مخالف کیمپ اکھاڑنے کی اجازت دیدی
- کراچی کے صنعتی علاقوں کو مخصوص پائپ لائنز سے ہائی پریشر گیس فراہم کی جائے گی
- ڈائنو سار کی معدومیت انگور پھیلنے کا ممکنہ سبب قرار
- چھ ٹانگوں والے متروک کتے کونیا گھر مل گیا
- ورزش کینسر سے لڑنے میں مددگار قرار
- کے الیکٹرک بجلی چوروں کیخلاف آپریشن کرے،حکومت سندھ بھرپورساتھ دے گی، وزرا
- باجوڑ: ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق
- نیتوں کا بحران ختم کیے بغیر معیشت کا بحران ختم نہیں کیا جاسکتا، خالد مقبول صدیقی
- لاہور؛ کم سن بچی سے زیادتی کرنے والا درندہ صفت ملزم گرفتار
- رینجرز، ایف سی، کوسٹ گارڈ کے انسداد اسمگلنگ اختیارات میں توسیع
- پشاور : سی ٹی ڈی نے مبینہ دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا
- پی ٹی آئی رہنماؤں کا فواد چوہدری سے رابطہ، پارٹی قیادت پر تنقیدنہ کرنے کی درخواست
- کے پی حکومت کی کفایت شعاری پالیسی، نئی آسامیوں کی تخلیق پر پابندی
- اسرائیلی فوج کا مغربی کنارے میں پناہ گزین کیمپ پر حملہ؛ 4 فلسطینی شہید
- آئی ایم ایف کا بجلی کی قیمت میں مزید 5 روپے فی یونٹ اضافے کامطالبہ
- آٹے کی بلیک مارکیٹنگ؛ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے 4ملازمین نوکری سے برطرف
- ایف بی آر نے 2ہزار کے لگ بھگ اشیاء پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی عائد کر دی
- سعودی عرب نے پاکستانی سیاحوں کے لیے ویزا کی شرائط آسان کردیں
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے جبری گمشدہ افراد کمیشن پر سوالات اٹھا دیے
ڈوبتی کشتی میں تارک وطن نے 16 سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا
![اٹلی میں ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی میں 70 افراد سوار تھے جن میں سے 12 کو بچایا جا سکا تھا](https://c.express.pk/2024/06/2658779-italymigrantrapeandkilledteenindrowingwater-1719578400-840-640x480.jpg)
اٹلی میں ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی میں 70 افراد سوار تھے جن میں سے 12 کو بچایا جا سکا تھا
روم: اٹلی کے ساحل پر عراق سے تعلق رکھنے والے تارک وطن نے ماں کے سامنے اس کی 16 سالہ بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جنسی زیادتی اور قتل کے مرتکب 27 سالہ تارک وطن کو گرفتار کرلیا گیا جس کا تعلق عراق سے ہے۔ اس کشتی کے ڈوبنے سے 70 میں سے 58 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
سمندر سے صرف 35 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جن میں 15 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 12 افراد کو زندہ نکالا جا سکا۔ 4 دن گزر جانے کے بعد دیگر لاشوں کی تلاش روک دی گئی۔
زندہ بچ جانے والے تارکین وطن نے پولیس کو بتایا کہ 27 سالہ تارک وطن کی بیوی اور بیٹی بھی کشتی میں موجود تھیں جو ڈوب گئیں اور اس کا غصہ اُس نے 16 سالہ لڑکی پر نکالا۔
عینی شاہدین کے بقول سفاک نوجوان نے یہ گھناؤنی حرکت عین اُس وقت کی جب کشتی ڈوب رہی تھی اور لوگ اپنی جانیں بچانے کی کوشش میں تھے۔ متاثرہ لڑکی کی ماں مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کسی نے توجہ نہ دی۔
ایک درجن کے قریب تارکین وطن کو زندہ بچانے والے کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے بتایا کہ کشتی ناقص تھی، مسافروں کی تعداد زیادہ تھی اور کسی کے پاس لائف جیکٹس نہیں تھیں۔
کوسٹ گارڈ اہلکاروں کے مطابق جس وقت یہ کشتی آہستہ آہستہ ڈوب رہی تھی اُس وقت وہاں سے تارکین وطن کی دیگر کشتیاں بھی گزریں لیکن کسی نے مدد کے لیے رکنا گوارا نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔