- ایف بی آر نے 2 ہزار اشیا پر پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی عائد کردی
- 2 لاکھ 28 ہزار انکم ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمیں بلاک
- غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی؛ سعودیہ
- کراچی میں گرمی کی شدت برقرار، درجہ حرارت 37.1 ڈگری ریکارڈ
- پی ٹی آئی رہنماؤں نے رابطہ کر کے ہلکا ہاتھ رکھنے کی درخواست کی ہے، فواد چوہدری
- پی ایم ڈی سی نےفلسطینی طلبا کو پاکستان میں تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے دی
- کینیڈا؛ عدالت نے یونیورسٹی میں طلبا کے اسرائیل مخالف کیمپ اکھاڑنے کی اجازت دیدی
- کراچی کے صنعتی علاقوں کو مخصوص پائپ لائنز سے ہائی پریشر گیس فراہم کی جائے گی
- ڈائنو سار کی معدومیت انگور پھیلنے کا ممکنہ سبب قرار
- چھ ٹانگوں والے متروک کتے کونیا گھر مل گیا
- ورزش کینسر سے لڑنے میں مددگار قرار
- کے الیکٹرک بجلی چوروں کیخلاف آپریشن کرے،حکومت سندھ بھرپورساتھ دے گی، وزرا
- باجوڑ: ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق
- نیتوں کا بحران ختم کیے بغیر معیشت کا بحران ختم نہیں کیا جاسکتا، خالد مقبول صدیقی
- لاہور؛ کم سن بچی سے زیادتی کرنے والا درندہ صفت ملزم گرفتار
- رینجرز، ایف سی، کوسٹ گارڈ کے انسداد اسمگلنگ اختیارات میں توسیع
- پشاور : سی ٹی ڈی نے مبینہ دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا
- پی ٹی آئی رہنماؤں کا فواد چوہدری سے رابطہ، پارٹی قیادت پر تنقیدنہ کرنے کی درخواست
- کے پی حکومت کی کفایت شعاری پالیسی، نئی آسامیوں کی تخلیق پر پابندی
- اسرائیلی فوج کا مغربی کنارے میں پناہ گزین کیمپ پر حملہ؛ 4 فلسطینی شہید
رواں مالی سال وفاق نے سندھ میں جاری 16 منصوبوں کیلیے کوئی رقم جاری نہیں کی
![(فوٹو : فائل)](https://c.express.pk/2024/06/2659212-muradshahbaz-1719654353-342-640x480.jpg)
(فوٹو : فائل)
کراچی: وفاق نے سندھ میں چلنے والے 16 منصوبوں کے لیے رواں مالی سال کوئی رقم جاری نہیں کی جس کی وجہ سے ان منصوبوں پر کام سست روی کا شکار ہوگیا۔
محکمہ خزانہ سندھ کے مطابق مالی سال 2023-24 میں وفاق نے پی ایس ڈی پی کی مد میں اربوں روپے جاری کرنے تھے، وفاق کی جانب سے رقوم جاری نہ کرنے کے حوالے سے محکمہ خزانہ سندھ نے تفصیلات جاری کردیں ہیں۔
جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ وفاق نے 16 مختلف منصوبوں میں کوئی رقم جاری نہیں کی ہیں ان میں سائٹ انڈسٹریل کراچی کی از سر نو بحالی کے منصوبے کے لیے ڈھائی ارب روپے جاری کرنے تھے، روہڑی گڈو بیراج ایم -5 انٹر چینج کے لئے 4 ارب روپے میں سے کوئی رقم جاری نہیں ہوئی ہے۔
وفاق کو ٹنڈو الہیار سے ٹنڈو آدم سڑک کے لیے 2 ارب روپے جاری کرنے تھے، مہران ہائی وے نواب شاہ سے رانی پور کے لیے4 ارب میں کوئی رقم جاری نہ ہوسکی، وفاق کی جانب سے نیشنل ہائی وے این-5 کے لئے 3 ارب روپے جاری نہ ہوسکے، واٹر فلٹریشن پلانٹ اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے 5 ، 5 کروڑ روپے جاری نہ ہوسکے۔
اسی طرح وفاق نے سندھ کوسٹل ہائی وے کے 36 کلومیٹر حصے کے لیے 2 ارب روپے جاری نہیں کیے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے اسکولز کی تعمیر و مرمت کے لیے 2 ارب جاری نہیں ہوئے، وفاق سیلاب سے متاثرہ مکانات کی تعمیر کے لیے ڈھائی ارب روپے بھی جاری نہ کرسکا۔
محکمہ خزانہ سندھ کا کہنا ہے کہ فنڈز نہ ملنے کے سبب ان منصوبوں پر کام مزید التواء کا شکار ہوجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔