- دنیا کے مہنگے ترین چاول
- بین الاقوامی و مقامی مارکیٹس میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- شہر میں اجتماع ، جلسے و جلوس پر پابندی ہے، اسلام آباد پولیس
- آرٹیکل 63 اے پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکیل کی چیف جسٹس سمیت لارجر بینچ کو دھمکی
- اسرائیل ہم سے نہ الجھے، اپنی طاقت کی ابھی صرف ایک جھلک دکھائی ہے، ایرانی صدر
- آرٹیکل 63 اے پر سماعت: چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کا بینچ پر اعتراض مسترد کردیا
- کراچی؛ موٹر سائیکل کی چوری میں ملوث 3 ملزمان گرفتار، 4 موٹر سائیکل برآمد
- سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی وکلا کا احتجاج، چیف جسٹس کیخلاف شدید نعرے بازی
- لبنان میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا، حزب اللہ
- لاہور؛ موٹروے پر کار میں 4افراد کی ہلاکت کی وجوہات سامنے آگئیں
- ورزش اور کینسر خلیوں میں کمی کے مابین تعلق کا انکشاف
- گوشوارے جمع نہ کروانے پر 26 سابق ارکان پارلیمنٹ الیکشن لڑنے کیلیے نااہل قرار
- 13 سالہ باسکٹ بال کھلاڑی اپنے قد کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل
- دی ہنڈرڈ؛ غیر ملکی پلیئرز کی حد، معاوضے میں اضافے کا منصوبہ
- پی آئی اے کا ترکیہ کیلیے فلائٹ آپریشن عارضی طور معطل
- اسرائیل خبردار رہے، اللّٰہ کی مدد سے اگلی بار کہیں زیادہ شدت سے ضرب لگائیں گے، خامنہ ای
- حکومت سندھ کا اجلاس؛ کُتے کی قبر کو محفوظ ورثہ قرار دینے کی منظوری
- وفاقی ٹیکس محتسب نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کیلیے ہیلپ ڈیسک قائم کر دی
- وزیر اعظم کی مصروفیات کے باعث کابینہ کا اجلاس ملتوی
- ایشون نے مرلی دھرن کو پیچھے چھوڑ دیا
فرانس میں قبل از وقت انتخابات؛ ووٹنگ کا عمل جاری
پیرس: فرانس میں ایوان زیریں قومی اسمبلی کی 577 نشستوں کے لیے قبل از وقت انتخابات کے پہلے مرحلے میں تقریباً 49 ملین ووٹرز رائے دہی میں حصہ لے سکیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں 50 فیصد ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کو کامیاب قرار دیدیا جائے گا یا کم از کم ٹرن آؤٹ کے 25 فیصد ووٹس حاصل کیے ہوں۔
دوسرے راؤنڈ میں 12.5 فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہیں اگر کوئی امیدوار 12.5 فیصد ووٹ حاصل نہیں کرپاتا تو سرفہرست 2 امیدوار دوسرے راؤنڈ میں مقابلہ کریں گے۔
انتخابات کا دوسرا دور 7 جولائی کو ہوگا۔
خیال رہے کہ فرانسیسی صدر نے 9 جون کو یورپی پارلیمانی انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ریلی پارٹی کے ہاتھوں بھاری شکست کے بعد پارلیمانی انتخابات کا فیصلہ کیا تھا۔
فرانسیسی صدر میکرون کے قبل از وقت انتخابات کے اعلان نے ان کے حلیفوں اور حریفوں کو حیران کردیا تھا۔
دوسری جانب صدر ایمانوئل میکرون نے اصرار کیا ہے کہ انتخابات میں چاہے کوئی بھی پارٹی جیت جائے۔ وہ 2027 تک اپنے عہدے کی مدت پوری کریں گے۔
اگر صدر ایمانوئل میکرون کی جماعت الیکشن ہار جاتی ہے اور انتہائی دائیں یا بائیں بازو کی جماعت جیت جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں اشتراک یا اقتدار کی تقسیم کا دور ہو گا، جس میں حکومت اور قیادت مختلف سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
فرانس میں ایسا تین بار ہوا ہے. 1997 اور 2002 کے درمیان جب سوشلسٹ لیونل جوسپن مرکزی دائیں بازو کے صدر جیک شیراک کے ماتحت وزیراعظم تھے۔
فرانسیسی نظامِ حکومت میں صدر کو ملکی معاملات پر سب سے زیادہ اختیار حاصل ہے۔ صدر فوج کا سربراہ ہے اور بیرون ملک اثر و رسوخ رکھتا ہے۔
صدر ایمانوئل میکرون نے اپریل 2027 میں دوسری بار حکومت کرنے کا مینڈیٹ حاصل کیا ہے اور وہ صدر کی حیثیت سے مزید 3 سال تک کام کریں گے، اس سے پہلے نہ پارلیمنٹ اور نہ ہی حکومت انہیں زبردستی نکال سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔