- چیف جسٹس پر اعتراض اٹھانے پر نیاز اللہ نیازی کو سلام ہے، فواد چوہدری
- قبرستان سے ہاتھ پاؤں کٹی لاش برآمد : گرفتار میاں بیوی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
- فیصل آباد؛ کھیتوں کو پانی لگانے کے تنازع پر فائرنگ، 2افراد جاں بحق
- عالمی و مقامی مارکیٹس میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- پنجاب میں چھ ماہ کے دوران 57 ہزار چھاپے، 30 ہزار منشیات فروش گرفتار
- لبنان؛ اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے اہم ترین کمانڈر سمیت 3 افراد شہید
- لاہورمیں مفت انٹرنیٹ سروس کی فراہمی، استعمال کرنے والوں کی تعداد 40 لاکھ ہوگئی
- محرم میں سیکیورٹی یقینی بنانے کیلیے راولپنڈی پولیس کو اضافی نفری فراہم
- پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیش گوئی
- 5 جولائی؛ پیپلز پارٹی کا کل سندھ بھر میں یومِ سیاہ منانے کا اعلان
- ہیٹ ویو میں کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ کیخلاف کیس کا تحریری حکم نامہ جاری
- ابسولیوٹلی ناٹ! جوبائیڈن صدارت کی دوڑ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے؛ وائٹ ہاؤس
- جولائی سے بجلی کے نئے نرخ لاگو ہوں گے، پاور ڈویژن
- قومی ٹیم میں سرجری؛ چیئرمین پی سی بی مطلب سمجھانے لگے
- خواتین سے بلیک میلنگ، ایک نوجوان کا سرکاٹ دیا گیا، دوسرے کے ٹکڑے ملے
- لیاری یونیورسٹی؛ وائس چانسلر کی عدم موجودگی میں مالی بے قاعدگیاں سامنے آنے لگیں
- مقدس کتابوں کی بیحرمتی روکنے کیلیے جامع منصوبہ بندی کرنا ہوگی، وزیراعلیٰ پنجاب
- حارث رؤف سے بدتمیزی کرنے والے مداح کو چھوڑیں گے نہیں!
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے اڈّے میں پُراسرار دھماکے؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- بجلی چوری میں ملوث سیپکو کا سپروائزر ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار
جرمنی میں اسلام مخالف جرائم کی تعداد دگنی ہوگئی، رپورٹ
![جرمنی میں مسلمانوں کیخلاف اقدام قتل کے 4، املاک کو آگ لگانے کے 5 اور جسمانی تشدد کے 178 واقعات رونما ہوئے، فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/06/2659615-islamophobiaingermany-1719743024-175-640x480.jpg)
جرمنی میں مسلمانوں کیخلاف اقدام قتل کے 4، املاک کو آگ لگانے کے 5 اور جسمانی تشدد کے 178 واقعات رونما ہوئے، فوٹو: فائل
برلن: جرمنی میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کے واقعات میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے جب کہ ردعمل میں یہودی مخالفت میں بھی اِکّا دُکّا واقعات ہوئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جرمنی میں 2022 میں ایک ہزار کے قریب اسلامو فوبیا واقعات رپورٹ ہوئے تھے لیکن 2023 میں یہ تعداد 2 ہزار سے زائد یعنی دگنی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں مسلم مخالف جرائم آج سے قبل اتنے قابل قبول کبھی نہیں تھے اور اس رویے میں تبدیلی غزہ میں جاری اسرائیل حماس جنگ کے بعد ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق اسلاموفوبیا جرائم میں 4 اقدام قتل، املاک کو آگ لگانے کے 5 اور 178 واقعات میں مسلمانوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
مسلم کمیونیٹی کو سب سے زیادہ عام جرائم، زبانی حملوں یا توہین آمیز الفاظ کی صورت میں سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد امتیازی سلوک، دھمکیوں اور زبردستی کرنے کے واقعات ہیں۔
جرمنی میں ہی شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں یہود مخالف جرائم بھی رونما ہوئے ہیں جو اسلاموفوبیا کے ردعمل میں تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔