- اسلام آباد دھرنے میں رکاوٹ ڈالی تو حکومت نتائج خود بھگتے گی، حافظ نعیم
- سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ کے ججز کی ماہانہ تنخواہ دس لاکھ سے کم نہیں، وزیر قانون
- کینیڈا کے وزیراعظم نے خاتون جنرل کو ملک کی مسلح افواج کی سربراہ تعینات کردیا
- راولپنڈی؛ ڈیم میں نہاتے ہوئے نوجوان ڈوب کرجاں بحق،اکلوتا اورگھر کا واحد کفیل تھا
- کے الیکٹرک کی سندھ حکومت کو جھوٹی یقین دہانی، لوڈشیڈنگ اور رات میں بجلی بند کرنے کا سلسلہ برقرار
- خفیہ ادارے کی رپورٹ : کسٹمز سمیت ایف بی آر کے مزید 27 افسران کو او ایس ڈی بنادیا گیا
- ویانا انٹرنیشنل روئنگ ریگاٹا 2024، پاکستان کی ٹیم نے دو برانز میڈلز اپنے نام کرلیے
- وزیراعظم پی آئی اے کی جلد نجکاری چاہتے ہیں مزید تاخیر نہ کی جائے، علیم خان
- ایشین 15 ریڈ ٹیم اسنوکرچیمپئن شپ، پاکستان نے بھارت کو 0-3 سےشکست دے دی
- پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا ملک بھر میں جمعے کو ہڑتال کا اعلان
- برازیل؛ ’فیسٹول آف دی نیشنز‘ کی تقریب میں پاکستانی ثقافت کی بہاریں
- الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 سینیٹ سے منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج
- غزہ میں 10 میں سے 9 فلسطینی بے گھر ہیں؛ اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی اپیل
- ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 49 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا یکم محرم کو عام تعطیل کا اعلان
- آپریشن عزم استحکام پر حکومت کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ
- بھارت کے 10 بڑے شہروں میں 7 فیصد اموات فضائی آلودگی سے ہوتی ہیں؛ رپورٹ
- ڈکیتی کی نیت کرنے والے تین ملزمان کو پنجاب پولیس نے دھر لیا
- انٹربینک میں ڈالر مہنگا، اوپن مارکیٹ میں قدر گرگئی
- اڈیالہ جیل انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے دو گروپس کو عمران خان سے ملنے سے روک دیا
مالی سال 24-2023 میں ہدف سے زائد ٹیکس جمع کیا، ایف بی آر
![(فوٹو: فائل)](https://c.express.pk/2024/06/2659792-fbr-1719765854-923-640x480.jpg)
(فوٹو: فائل)
اسلام آباد: ایف بی آر نے مالی سال 24-2023 میں ہدف سے زائد محصولات جمع کرلیے۔
ایف بی آر کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال2023-24 کے لیے محصولات کا ہدف 9252 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا مگر 9306 ارب روپے جمع کیے گئے، یوں سالانہ ہدف سے 54 ارب روپے زائد حمع کیے گئے۔
گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں محصولات کی وصولی میں تیس فیصد اضافہ ہوا، پچھلے مالی سال کے 7164 ارب روپے کے مقابلے میں 2142 ارب روپے زیادہ جمع کیے گئے، صرف جون 2024 کے دوران 1183 ارب روپے اکٹھے کیے گئے۔
ایف بی آر کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کی براہ راست دلچسپی کی وجہ سے پاکستان کے ٹیکس سسٹم میں نمایاں اسٹرکچرل بہتری دیکھنے میں آئی، اور پالیسی شفٹ کی وجہ سے مقامی وسائل کو متحرک کرنے پر زیادہ توجہ مبذول کی گئی۔
امیر اور باوسائل طبقہ پر براہ راست ٹیکس بڑھائے گئے، اورریفنڈز جاری کرکے کاروبارکرنے والوں اور ایکسپورٹرز کو آسانیاں مہیا کی گئیں۔
وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں مالی سال 2023-24 کے دوران 469 روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے جبکہ گذشتہ مالی سال میں 331 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے تھے۔
ایف بی آر کے مطابق موجودہ مالی سال کے دوران براہ راست ٹیکسز کا حصہ 47 فیصد رہا، ڈومیسٹک ٹیکسوں کی مد میں 6128 ارب روپے اور درآمدی ٹیکسوں کی مد میں 3178 ارب روپے جمع کیے۔
ڈومیسٹک ٹیکسوں میں 37 فیصد اور درآمدی ٹیکسوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ریونیو کلیکشن میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کا حصہ 65 فیصد رہا،جو دو سال پہلے تک 50 فیصد سے بھی کم تھا۔
ایف بی آر کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 4528 ارب روپے اور سیلز ٹیکس کی مد میں 3098 ارب روپے جمع کیے گئے۔ اسی طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 576 ارب روپے اورکسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1104 ارب روپے کے محصولات جمع کیے گئے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کا تعلق محصولات جمع کرنے کے اہداف کے ساتھ جڑا ہوا ہے، ایف بی آر کے افسران اور ملازمین تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ایف بی آر کی ٹیم آئندہ مالی سال کے لیے مقررکردہ اہداف کو پورا کرنے کے لیے بھی اپنی تما م صلاحیتیں بروئے کار لائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔