- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ مینارپاکستان اور دیگر راستے کنٹینرز لگا کر بند
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلش کپتان کی شرکت مشکوک
- اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردینا چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ
- پاکستان فٹبال ٹیم روس کیخلاف فرینڈلی میچ سے محروم، مگر کیوں؟
- اوورین کینسر سے بچاؤ کیلیے پہلی ویکسین تیاری پر کام جاری
- مخالف کھلاڑی کو کاٹنے والے فٹبالر پر پابندی عائد
- ٹیسلانے 27 ہزار سے زیادہ سائبر ٹرکس واپس منگوالیے
- پروفیشنل باکسنگ میں پاکستان کے ٹاپ پروفیشنل باکسر محمد وسیم کی ایک اور کامیابی
- کے الیکٹرک نے صارفین کیلیے ڈسکاؤنٹ پروگرام ’’اسٹار ریوارڈ‘‘ متعارف کرا دیا
- کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن کی شرح میں کمی کا مطالبہ
- سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
- وزیر داخلہ کا رات گئے ڈی چوک کا دورہ، سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ
- قصور میں ناکہ زن ڈاکو نے درجنوں راہگیروں کو لوٹ لیا، پولیس کا کارروائی سے انکار
- وفاقی حکومت کا لیہ میں سولر پاور پلانٹ لگانے کا فیصلہ
- ایف بی آر اور آزاد جموں و کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا
- شہریوں کے نام پر جاری غیر قانونی سمیں افغان باشندے کو فروخت کیے جانے کا انکشاف
- ٹرمپ کا کیس سننے والے جج کو دھمکی دینے والے ملزم پر فرد جرم عائد
- پاک-انگلینڈ ٹیسٹ سیریز؛ تیسرے اور آخری میچ کے لیے مقام کی منتقلی کے سائے بڑھنے لگے
- عالمی کھجور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر یو اے ای قونصل خانے میں پرتکلف عشائیہ
- امریکی فوج کا یمن میں حوثیوں کے زیرانتظام مختلف شہروں پر 15 حملے
پنجاب؛ فوڈ اتھارٹی قوانین میں ترمیم کا فیصلہ، ملاوٹ ناقابل ضمانت جرم ہوگا
لاہور: پنجاب میں فوڈ اتھارٹی قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے نافذ ہونے سے ملاوٹ کرنا ناقابل ضمانت جرم تصور ہوگا۔
صوبے بھر میں صحتمند خوراک کی فراہمی اور ملاوٹ کے خاتمے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ایکٹ بنانا شروع کردیا ہے، جس کے مطابق کھانے پینے کی اشیا میں ملاوٹ کرنا ناقابل ضمانت جرم ہوگا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کے مطابق ملاوٹ کرنے والوں کو سزائیں اور جرمانہ بڑھانے کی تجویز ہے۔ قانونی سقم کے باعث ملاوٹ مافیا بچ جاتا ہے، جس میں ترمیم کرکے ان کا خاتمہ کیا جائے گا۔ ملاوٹ کے باوجود لوگ عدالتوں سے بری ہوجاتے ہیں، ملاوٹ کے خاتمے کے لیے ترمیم لارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری2023سے لے کر 30جون2024 تک ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف1023کیسز دائر ہوئے۔ ملاوٹ کے 850کیسز پولیس اسٹیشن اور عدالتوں میں زیرالتوا ہیں جب کہ صرف78افراد کو سزائیں ہوسکی ہیں۔ نئے قانون کے مطابق ملاوٹ کرنا ناقابل ضمانت جرم ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔