- راولپنڈی؛ لین دین کے تنازع پر 2 افراد قتل
- لاہورسمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش
- بلوچستان سے بھوسے کی آڑ میں چھالیہ اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رہے گا، شیخ وقاص اکرم
- پی ٹی آئی احتجاج میں زخمی ہونے والا پولیس کانسٹیبل جاں بحق
- پی ایس ایل؛ پلیئرز سے براہ راست معاہدوں کی تجویز مسترد
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں درجہ حرارت دوبارہ بڑھنے کی پیشگوئی
- سری لنکا میں کئی سال سے قید 56 پاکستانی آج وطن واپس پہنچیں گے
- شکستوں کا داغ دھونے کیلئے پاکستان کو فتوحات کی تلاش
- ملتان ٹیسٹ، کون پڑے گا کس پر بھاری؟ ٹیموں کی تیاری جاری
- پی ٹی آئی احتجاج؛ جڑواں شہروں میں رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ شروع، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بحال
- برف سے ڈھکا دنیا کا سرد ترین خطہ سرسبز ہونے لگا
- دوستوں کا ساتھ زندگی میں خوشی کی کلید ہے، ماہرین
- پاکستانی ٹیم انگلینڈ کیلیے ترنوالہ ثابت نہیں ہوگی
- فیس بک کی بدولت جوڑے کو 57 سال بعد اپنی شادی کی ویڈیو مل گئی
- پاکستان سے غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا کا پروپیگنڈہ افسانہ قرار
- رحیم یار خان کچے میں پولیس آپریشن، سابق ایس ایچ او ماچھکہ کی شہادت میں ملوث دو ڈاکو ہلاک
- کراچی میں ڈی ایس پی علی رضا کے قتل میں ملوث 2 ملزمان مبینہ مقابلے میں ہلاک
- اسلام آباد؛ چائنہ چوک میں تاحال کارکنان موجود، مظاہرین کیخلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ
- کراچی؛ جائیداد کے تنازع پر فائرنگ سے پولیس اہلکار قتل، ملزم زخمی حالت میں گرفتار
توہین رسالتؐ و قرآن کے مرتکب کو پھانسی کا حکم
اسلام آباد: سیشن عدالت نے توہین رسالتﷺ، توہین قرآن کے مشہور کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو ایک بار پھانسی، ایک بار عمر قید اور 20 سال قید کی سزا سنا دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کی سیشن عدالت کے جج خالد محمود چیمہ نے ایف آئی اے کے توہین رسالت اور توہین قرآن اور مقدس ہستیوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کے مقدمے میں مجرم زید زرین عباسی کو سزا سنادی۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پر توہین رسالت کے جرم میں دفعہ 295 سی کے تحت مجرم کو سزائے موت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، مجرم کو 295 بی توہین قرآن پاک کے جرم میں عمرقید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی ہے، مجرم کو 295 اے کے تحت توہین آمیز کلمات پر 10 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی۔
اسی طرح مجرم کو 298 اے مقدس ہستیوں کے خلاف توہین آمیز کلمات پر 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی، پیکا ایکٹ 2016ء کے تحت 7 سال قید 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
عدالت نے قرار دیا کہ مجرم کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نہ ہوجائے، یہ انتہائی گھناوٴنا جرم ہے جس میں رعایت کا سوچا بھی نہیں جاسکتا، ملزم کسی بھی قسم کی رعایت رحم دلی اور چھوٹ کا کسی طور حق دار نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ مقدس ہستیوں، مقدس کتاب کی توہین کسی بھی صورت ناقابل برداشت ہے ،حکومت اور انتظامیہ کو اس بابت پیشگی سخت اقدامات کی ضرورت ہے، مجرم اپنی صفائی میں بے گناہی پیش بھی نہیں کرسکا تمام جرم دستاویزی ہیں۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے مقدمہ 16 نومبر 2022ء کو درج کیا تھا جس کے بعد مجرم کی گرفتاری کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔