- تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی رہائی کیلیے24 گھنٹے کا وقت دے دیا
- ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ، روایتی حریف بھارت کی پاکستان کے خلاف آسان ہدف کے تعاقب میں بیٹنگ جاری
- کل کا دن در اصل 9 مئی ٹو تھا، مریم اورنگزیب
- اسرائیل میں مرکزی بس اسٹیشن پر حملہ؛ خاتون ہلاک،11 افراد زخمی
- کےپی حکومت نے میڈیا پر جاری کردہ وزیراعلی گنڈاپور کی تصویر کو جعلی قرار دے دیا
- وزیراعلی کے پی کی قیادت میں اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، آئی جی اسلام آباد
- پی ٹی آئی نے ہمیشہ احتجاج کی آڑ میں تشدد کا راستہ اپنایا، وزیراعظم
- ایک صدر سیڑھیاں چڑھتے گرجاتا ہے اور ایک گولی کھاکر بھی کھڑا رہا، ایلون مسک
- پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کو گرفتار کرلیا گیا، وکیل کا دعویٰ
- ڈی ایس پی سی ٹی ڈی کی ریکی اور واردات کیسے کی گئی؟ فوٹیج سامنے آگئی
- پست ہمتی اور ذہنی دباؤ؛ بھارت میں ایک ہی دن میں 2 فوجیوں نے خودکشی کرلی
- تحریک انتشار کا مقصد لاشیں گرانا تھا، وزیر اطلاعات
- انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ کیلیے پاکستانی ٹیم کا اعلان، اہم فاسٹ بولر شامل
- عمران خان کی بہنوں کا دہشت گردی کیس میں جسمانی ریمانڈ منظور
- حزب اللہ کے زیراستعمال پیجرز میں دھماکے، امریکی اخبار کے نئے انکشافات
- جے شنکر کا دورہ پاکستان، محسن نقوی کیساتھ کرکٹ ڈپلومیسی پر تبادلہ خیال کا امکان
- مریم نواز کا اسلام آباد میں کانسٹیبل کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار
- احتجاج کی آڑ میں بلوائیوں کا دارالحکومت پر دھاوا، حقائق منظرِ عام پر آگئے
- علی امین گنڈا پورکے خیبر پختونخوا ہاؤس سے غائب ہونے کے حقائق منظر عام پر
- ایک منتخب وزیراعلی کو لاپتہ کرنا دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟ مشیر کے پی
نقیب اللہ قتل کیس کے گواہ ملزمان سے خوفزدہ، عدالت میں پیش نہیں ہوئے
کراچی: شہر قائد میں جعلی پولیس مقابلے میں مرنے والے نوجوان نقیب اللہ قتل کیس کے گواہ ملزمان سے خوفزدہ ہیں اور وہ عدالت میں اسی خوف کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔
تفصیالت کے مطابق کراچی کے سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں ملزمان سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت، شعیب شوٹر، گدا حسین، صداقت حسین، ریاض احمد، راجہ شمیم اور محسن عباس کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
البتہ خوف کی وجہ سے گواہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے، تفتیشی حکام بھی مقدمے کے گواہوں کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہے۔ گواہوں کی عدم موجودگی کے باعث سماعت نہیں ہوسکی۔
عدالت نے مقدمے کے گواہوں کو سمن جاری کردیئے اور تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی ہے کہ گرفتار تمام ملزموں کو آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔
عدالت نے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ مقدمے میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 18 پولیس افسران و اہلکاروں کو بری کیا جاچکا ہے جبکہ سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت سمیت 7 پولیس افسران و اہلکار مفرور تھے، ان مفرور ملزموں نے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد خود کو سرینڈر کیا تھا۔
مقدمے میں ایک ملزم شعیب شوٹر ضمانت جبکہ امان اللہ مروت سمیت 6 ملزم گرفتار ہیں۔ نقیب اللہ کو جنوری 2018 میں پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔