- پاکستان سے امن کا دیپ انڈیا روانہ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ فائنل: نیوزی لینڈ کا جنوبی افریقا کو 159 رنز کا ہدف
- فخر زمان نے پی سی بی کے شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا
- شہید یحییٰ سنوار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظرِعام پر آگئی
- کراچی؛ کرکٹ کلب کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر امریکا جانے والا ملزم گرفتار
- اسرائیل کا ایران پر انتقامی حملے کا انتہائی حساس منصوبہ لیک ہوگیا
- اسرائیل پر حملے کیلیے اہداف کا تعین کرلیا،امریکا بھی خبردار رہے؛ ایران
- اگر میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر حملے نہیں ہوتے؛ ٹرمپ
- آئینی ترامیم سے ثاقب نثار اور گلزار جیسے جج نہیں آئیں گے، صدر اے این پی
- کراچی میں ایکسائز نارکوٹکس کنٹرول کی کارروائی، 2 منشیات فروش گرفتار
- پاکستان کا جوڈیشل سسٹم ٹوٹ چکا ہے، پی ٹی آئی نے کوئی تجویز نہیں دی، پی پی پی پارلیمانی لیڈر
- اسرائیلی کے لبنانی فوج کی گاڑی پر فضائی حملے میں 3 اہلکار ہلاک
- بی این پی مینگل کے دونوں سینیٹرز ایوان میں پہنچ گئے
- جس طرح ترمیم ہو رہی ہے وہ جرم ہے، ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے، علی ظفر
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے مدت میں توسیع کیلئے وزیرقانون کو کیا بتایا؟
- کراچی میں پلاسٹک پسٹل دکھا کر موبائل فونز چھینے والے 2 ملزمان گرفتار
- سندھ سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے تحت منشیات سے آزاد پاکستان گولڈ کپ سائیکل ریس
- سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور
- حماس اور حزب اللہ سے جھڑپوں میں میجر سمیت 2 اہلکار ہلاک؛ اسرائیل کی تصدیق
- تحریک انصاف آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں دے سکتی، بیرسٹر گوہر
سڑے ہوئے انڈے کی بدبو رکھنے والا سیارہ دریافت
سائنس دانوں نے زمین سے کئی نوری سال فاصلے پر موجود ایک سیارہ دریافت کیا ہے جو سڑے ہوئے انڈے کی طرح بدبو رکھتا ہے۔
تازہ ترین تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مشتری کے سائز کا ایچ ڈی 189733 نامی گیس کا گولہ اپنے اندر ہائیڈروجن سلفائیڈ گیس رکھتا ہے۔
یہ سالمہ سائنس دانوں کے یہ جاننے کے لیے نیا اشارہ دیتا ہے کہ سلفر کس طرح ان ایگزو پلینٹ (نظامِ شمسی سے باہر موجود سیارے) کے اندر اور ماحول پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے سے مریخ اور سورج کے درمیان فاصلے کے مقابلے میں تقریباً 13 گُنا قریب ہے اور اس کو اپنے ستارے کے گرد چکر لگانے میں محض دو دنیوی دن لگتے ہیں۔
اس سیارے کا درجہ حرارت انتہائی بلند (تقریباً 927 ڈگری سیلسیئس) ہے اور یہ اپنے شدید موسم کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ سیارے میں شیشے برس رہے ہیں اور 5000 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
امریکا کی جان ہوپکنز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے آسٹروفزسسٹ اور تحقیق کے سربراہ گوانگوی فو کا کہنا تھا کہ ہائیڈروجن سلفائیڈ وہ اہم سالمہ ہے جس کے متعلق ماہرین نہیں جانتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سائنس دانوں نے اس گیس کی موجودگی کی پیش گوئی تو کیتھی لیکن نظامِ شمسی سے باہر اس کی نشان دہی نئی کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔