- کراچی؛ موٹر سائیکل کی چوری میں ملوث 3 ملزمان گرفتار، 4 موٹر سائیکل برآمد
- سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی وکلا کا احتجاج، چیف جسٹس کیخلاف شدید نعرے بازی
- لبنان میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا، حزب اللہ
- لاہور؛ موٹروے پر کار میں 4افراد کی ہلاکت کی وجوہات سامنے آگئیں
- ورزش اور کینسر خلیوں میں کمی کے مابین تعلق کا انکشاف
- گوشوارے جمع نہ کروانے پر 26 سابق ارکان پارلیمنٹ الیکشن لڑنے کیلیے نااہل قرار
- 13 سالہ باسکٹ بال کھلاڑی اپنے قد کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل
- دی ہنڈرڈ؛ غیر ملکی پلیئرز کی حد، معاوضے میں اضافے کا منصوبہ
- پی آئی اے کا ترکیہ کیلیے فلائٹ آپریشن عارضی طور معطل
- اسرائیل خبردار رہے، اللّٰہ کی مدد سے اگلی بار کہیں زیادہ شدت سے ضرب لگائیں گے، خامنہ ای
- حکومت سندھ کا اجلاس؛ کُتے کی قبر کو محفوظ ورثہ قرار دینے کی منظوری
- وفاقی ٹیکس محتسب نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کیلیے ہیلپ ڈیسک قائم کر دی
- وزیر اعظم کی مصروفیات کے باعث کابینہ کا اجلاس ملتوی
- ایشون نے مرلی دھرن کو پیچھے چھوڑ دیا
- بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، بی ایل اے کے 6 اہم دہشتگرد ہلاک
- پاکستان اور روس کے درمیان اہم شعبوں میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
- انٹرا پارٹی الیکشن کیس؛ پی ٹی آئی کو دستاویزات جمع کروانے کیلیے مہلت مل گئی
- جسٹس منصور علی شاہ کی عدم حاضری پر مقرر کیے گئے مقدمات ڈی لسٹ
- کبھی کے دن بڑے کبھی کی راتیں! کرکٹر بورڈ سے معاہدے کو ترس گئے
- سیاسی چپقلش اور معاشی بحران
عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس؛ ایف آئی اے سے کارکردگی رپورٹ طلب
لاہور: عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس میں عدالت نے ایف آئی اے سے کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی فیک وڈیو کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے سے کارکردگی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اے کے بیرون ملک جانے پر این او سی کے بارے میں بھی بتایا جائے۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی جی ایف آئی اے اس وقت چین میں ہیں، وہ اگلے ہفتے واپس آئیں گے، جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ اگلے ہفتے کس تاریخ پر واپس آ رہے ہیں؟، جس پر وکیل نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے معلومات نہیں، معلومات لے کر بتا دیتے ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکوڑٹ نے ریمارکس دیے کہ ایک اتھارٹی ملک سے باہر جا رہی ہے، این او سی جاری ہوتا ہے اور آپ کو واپسی کی تاریخ کا ہی علم نہیں۔
دورانِ سماعت عظمیٰ بخاری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فلک جاوید کے اکاؤنٹ سے ہی ایک اور ٹویٹ کیا گیا۔ فلک جاوید نے جتنے ٹویٹ کیے ہیں میں نے اپنی رپورٹ میں لگائے ہیں۔
چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ آپ کی رپورٹ کہاں پر پہنچی، آپ کا تفتیشی کہاں تک پہنچا ؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ دیکھنے میں یہ ٹارگٹ میں بہت آسان ہے مگر یہ مشکل ہے۔
عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے کو عادت ہے لوگوں کو بلا کر گرفتار کرنے کی۔ افسران لوگوں کو جا کر گرفتار نہیں کرتے۔
عظمیٰ بخاری کے وکیل نے کہا کہ کل رات کو فلک جاوید نے ایک وڈیو ٹویٹ میں کہا کہ میں پشاور میں ہوں۔ فلک جاوید نے ایف آئی اے کو بہت اچھا جواب دیا کہ میں پشاور ہوں۔ ایف آئی اے کہہ رہی ہے کہ ہمیں پتا ہی نہیں کہ فلک جاوید کہاں ہیں۔ پچھلی بار فلک جاوید راولپنڈی میں تھیں۔
عظمیٰ بخاری کی درخواست میں عدالت میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر نامناسب وڈیو اپ لوڈ کرکے کردار کشی کی جارہی ہے۔ فلک جاوید کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔