- سابق گورنر سندھ کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
- کراچی: سٹی کونسل میں حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر قرارداد منظور
- پی آئی اے طیارے کے دبئی میں اڑان بھرنے کے دوران رن وے پر سارے ٹائرز برسٹ
- کراچی؛ بن قاسم کے قریب ٹرین کی ٹکر سے ضعیف العمر شخص جاں بحق
- کراچی؛ کار کے اندر دم گھٹنے سے بے ہوش ہونے والا کمسن بچہ دوران علاج جاں بحق ہوگیا
- شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں غذائی قلت کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی پر دو روزہ تقریب
- ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی تردید کردی
- کراچی: کورنگی میں غیرت کے نام پر نوجوان قتل
- آرٹیکل 63 اے نظر ثانی درخواستوں پر سپریم کورٹ کا حکم نامہ غیر قانونی ہے، جسٹس منیب اختر
- ملکی معیشت کو بہتر کرنا ہے تو عام آدمی کے کاروبار کو اہمیت دینی ہوگی، گورنر سندھ
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کردیں
- لاہور؛ ڈکیت و موٹر سائیکل چور گینگ گرفتار، 5 موٹر سائیکلیں، اسلحہ اور نقدی برآمد
- پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے پی ایس بی کی پابندی کو یکسر مسترد کردیا
- انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر کو 14 سال قید کی سزا سنادی
- لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والا پولیس اہلکار اور ساتھی گرفتار
- شکیب الحسن کو وطن واپسی پر سکیورٹی فراہم کی جائے گی، بنگلادیشی حکومت
- ٹیلی کام سیکٹر کی بہتری کیلیے پی ٹی اے نے نئی سہولت شروع کردی
- مسلم آبادی میں اضافے کے بیان پر بی جے پی رہنما کے تن بدن میں آگ لگ گئی
- نوسربازوں نے شادی کا جھانسہ دے کر گونگے بہرے محنت کش کو لوٹ لیا
- گوگل نے سابق ملازم کی خدمات بھاری ڈیل کے عوض دوبارہ حاصل کرلیں
بلاول کی حکومت سندھ کو کے-الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرنے کا مشورہ
کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے عوام کے بجلی کے مسائل پر قابو پانے کے لیے حکومت سندھ کو تجویز دی ہے کہ کے-الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرکے بجلی کی نئی کمپنی بنائیں۔
کراچی میں وکلا کی تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں حکومت سندھ سے درخواست کرتا ہوں کے-الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرکے سندھ پیپلزبجلی کمپنی بنائیں۔
حکومت سندھ کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ کریں اور کراچی کے عوام کو بجلی فراہم کرو اور پھر فری مارکیٹ میں کے-الیکٹرک کا مقابلہ کروائیں کیونکہ کراچی میں اس کی اجارہ داری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔