- سابق گورنر سندھ کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
- کراچی: سٹی کونسل میں حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر قرارداد منظور
- پی آئی اے طیارے کے دبئی میں اڑان بھرنے کے دوران رن وے پر سارے ٹائرز برسٹ
- کراچی؛ بن قاسم کے قریب ٹرین کی ٹکر سے ضعیف العمر شخص جاں بحق
- کراچی؛ کار کے اندر دم گھٹنے سے بے ہوش ہونے والا کمسن بچہ دوران علاج جاں بحق ہوگیا
- شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں غذائی قلت کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی پر دو روزہ تقریب
- ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی تردید کردی
- گانوں کی تلاش کے لیے گوگل کا نیا اقدام
- کراچی: کورنگی میں غیرت کے نام پر نوجوان قتل
- آرٹیکل 63 اے نظر ثانی درخواستوں پر سپریم کورٹ کا حکم نامہ غیر قانونی ہے، جسٹس منیب اختر
- ملکی معیشت کو بہتر کرنا ہے تو عام آدمی کے کاروبار کو اہمیت دینی ہوگی، گورنر سندھ
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کردیں
- لاہور؛ ڈکیت و موٹر سائیکل چور گینگ گرفتار، 5 موٹر سائیکلیں، اسلحہ اور نقدی برآمد
- پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے پی ایس بی کی پابندی کو یکسر مسترد کردیا
- انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم ٹی ٹی پی کمانڈر کو 14 سال قید کی سزا سنادی
- لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والا پولیس اہلکار اور ساتھی گرفتار
- شکیب الحسن کو وطن واپسی پر سکیورٹی فراہم کی جائے گی، بنگلادیشی حکومت
- ٹیلی کام سیکٹر کی بہتری کیلیے پی ٹی اے نے نئی سہولت شروع کردی
- مسلم آبادی میں اضافے کے بیان پر بی جے پی رہنما کے تن بدن میں آگ لگ گئی
- نوسربازوں نے شادی کا جھانسہ دے کر گونگے بہرے محنت کش کو لوٹ لیا
آرٹیکل 63 اے نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کی کارروائی کا تحریری حکم نامہ جاری
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیلوں پر عدالتی کاروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ 23 جون 2022 کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے نظرثانی اپیل دائر کردی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا انور منصور خان جو اب اٹارنی جنرل ہیں اس وقت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل تھے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا وہی وفاقی حکومت کی نمائندگی کریں گے، موجودہ اور سابقہ صدور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کمرہ عدالت میں موجود تھے، ایڈووکیٹ علی ظفر کو بانی پی ٹی آئی کی طرف سے دلائل دینے کی اجازت دی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: آرٹیکل 63 اے کی سماعت جسٹس منیب کی عدم شرکت پر ملتوی، چیف جسٹس کا منانے کا عندیہ
سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار آفس کو لکھے خط میں کہا اس وقت دستیاب نہیں ہوں، جسٹس منیب اختر نے آج بنچ نمبر تین میں کیسز سنے اور اور ہم ججز ٹی روم میں اکھٹے بھی ہوئے۔
تحریری حکم نامے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت دی جاتی ہے کہ معزز جج جسٹس منیب اختر کو عدالتی آرڈر فراہم کیا جائے، رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت کی کہ معزز جج جسٹس منیب اختر کو درخواست کریں کہ آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کے بنچ میں شامل ہوں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر جسٹس منیب اختر بنچ میں شامل نہ ہوئے تو ججز کمیٹی اجلاس کرکے ایک اور جج کو شامل کیا جائے گا، کیس کی سماعت یکم اکتوبر ساڑھے گیارہ بجے ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔