- پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور، منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
- اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
- لاہور سے قدیم اور لاکھوں مالیت کے قیمتی مجسمے جاپان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- ہم نے طویل جنگ کا انتخاب کیا ہے جو دشمن کیلئے مہنگی اور تکلیف دہ ہوگی، ابو عبیدہ
- ایف بی آر کو ریاست کے ملکیتی اداروں کو جاری کردہ ریکوری نوٹس واپس لینے کی ہدایت
- پاکستان چینی شہریوں اوراداروں کی حفاظت کیلیے موثر اقدامات کرے، چینی وزارت خارجہ
- ن لیگ کے ساتھ الائنس کا پیپلزپارٹی کو سیاسی نقصان ہوا، گورنر پنجاب
- لبنان میں پھنسے پاکستانیوں کو غیرملکی پرواز سے وطن لانے کا فیصلہ
- کراچی واقعے کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، وزیراعظم کی یقین دہانی
- ایف آئی اے کی کارروائی؛ جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والامسافر گرفتار
- اسرائیلی جارحیت کا ایک سال: کراچی میں سیکڑوں مقامات پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی
- اسلام آباد سے گرفتار خیبرپختونخوا کے اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری
- کراچی کا پارہ 3 ڈگری بڑھ گیا، کل 39 تک جانے کا امکان
- رانی پورزیادتی و ہلاکت کیس؛ ’’ ہمیں دھمکایا گیا اور ڈرا کر صلح نامہ پر دستخط کرائے‘‘ والدین
- سائٹ میں نئی بھرتیوں سے متعلق اطلاعات غلط ہیں،ایم ڈی
- مودی سرکار فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے؛ راہول گاندھی
- پنجاب حکومت کا لاہور میں 7 سے 9 نومبر یوتھ فیسٹیول کرانے کا اعلان
- اسرائیل میں غزہ پر حملوں کی تقریب پر حماس کے راکٹ حملے؛ تصاویر وائرل
- کراچی؛ بیوی نے فائرنگ کرکے شوہر کو قتل کردیا
- نوکری کے لیے بھیجی گئی درخواست 48 برس بعد واپس موصول
یواے ای؛ دفتر میں خاتون ساتھی کا گال چھونے پر ملازم پر 10 ہزار درہم جرمانہ
ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی میں عرب ملازم نے اپنی دفتری ساتھی کے گال چھوئے جس پر خاتون نے مقدمہ کردیا تھا۔
امارات کے مقامی میڈیا کے مطابق یہ کیس دبئی کی سول کورٹ میں چلا۔ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ کام کے دوران مجھے آفس میں اکیلا پاکر ساتھی ملازم میرے پاس آیا اور میرے گالوں پر ہاتھ رکھا۔
خاتون نے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا کہ اس غیر متوقع حرکت سے میں ساکت ہوکر رہ گئی اور میرا کام شدید متاثر ہوا۔
خاتون نے پہلے کمپنی کی انتظامیہ کو شکایت کی جس پر مذکورہ ملازم نے کہا کہ یہ میری بیٹی کی عمر ہے اس لیے میں گال چھونے کو ایک عام بات سمجھا تھا۔
خاتون نے نفسیاتی الجھنے میں مبتلا کردینے والے اس واقعے پر 51 ہزار درہم ہرجانے کا دعویٰ کیا اور قانونی کارروائی کے اخراجات کی ادائیگی اور ہرجانہ ادا نہ کیا جانے پر 5 فیصد سود کا مطالبہ بھی کیا۔
تاہم عدالت نے مرد ملازم پر 2 ہزار درہم ہرجانہ عائد کیا جس پر خاتون ملازم نے فوجداری عدالت سے رجوع کیا اور ہرجانے کی رقم بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
فوجداری عدالت نے سول کورٹ کے حکم کو رد کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ اس عمل سے خاتون کی حیا متاثر ہوئی اور وہ نفسیاتی دباو کا شکار ہوئی اس لیے ملزم 10 ہزار درہم جرمانہ ادا کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔