- اے آئی ٹیکنالوجی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں، محققین
- اِس وقت اسٹاک مارکیٹ 2017ء تو کیا 2007ء سے بھی نیچے ہے، مزمل اسلم
- لاہور؛ زیادتی کی نیت سے 7 سالہ بچی کو اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
- آسٹریلیا؛ دورانِ پرواز اسکرین پر ایک گھنٹے تک فحش فلم چلتی رہی
- پہلی خاتون محتسبِ پنجاب عائشہ حامد نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- پاکستان سے لبنان کے لیے پہلی امدادی کھیپ روانہ
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف تیسری وکٹ گر گئی
- ملتان ٹیسٹ؛ جو روٹ انگلینڈ کیلئے ٹیسٹ میں سب زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے
- ملتان میں اسکول جاتے ہوئے خاتون ٹیچر قتل
- برطانیہ اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا؛ فرانس کا مطالبہ مسترد
- سندھ میں فروٹ، آئل سیڈ اور سبزیوں کے بیج تیار کرنے کا فیصلہ، نئی ایپ بھی تیار
- پشاور؛ لین دین کے تنازع پر فائرنگ سے 3 افراد قتل
- اپنی شادی کی تقریب میں دفتر کا کام کرنے والا شخص سوشل میڈیا پر وائرل
- ڈی آئی خان میں بچہ پولیو سے متاثر، کے پی میں کیسز کی تعداد چار ہوگئی
- پابندی کے باوجود پنجاب میں کتوں کی لڑائی کے مقابلوں کا آغاز
- کراچی میں 3 سالہ بچی کی گلے میں دوپٹہ لپٹی لاش ملی
- جن کی خود کوئی کارکردگی نہیں وہ دوسروں سے سوال کررہے ہیں، عظمی بخاری
- راولپنڈی میں ڈینگی کا ایک اور مریض دم توڑ گیا، شہر میں ایمرجنسی نافذ
- کراچی میں گلوکار سے بھتہ مانگنے والے 3 ملزمان گرفتار
- ڈیمز فنڈز؛ حکومت اپنے آپ کو کیسے اور کیوں مارک اپ دے رہی ہے؟ چیف جسٹس
غیر استعمال شدہ تانبے کے تار ماحول دوست ٹیکنالوجی کے لیے اہم قرار
لندن: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ غیر استعمال شدہ یا پھینک دیے گئے برقی آلات میں لاکھوں کروڑوں ڈالر مالیت کا تانبا موجود ہے جو اس دھات کی بڑھتی طلب کو پورا کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
مٹیریل فوکس کی کمپین ری سائیکل یور الیکٹریکل کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ برطانیہ میں گھرانے فی الوقت 1.3 ارب ایسے برقی آلات رکھتے ہیں جو غیر استعمال شدہ یا کباڑ میں پِھنکے ہوئے ہیں۔ ان آلات میں 62 کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ تاریں شامل ہیں جس کا اندازاً 38 ہزار ٹن سے زیادہ وزنی اور تقریباً 35 کروڑ ڈالر مالیت کا تانبا موجود ہے۔
یہ تحقیق بلومبرگ انٹیلی جنس کے جائزے کو واضح کرتی ہے جس کے مطابق اس تانبے کو اس دھات کی عالمی سطح پر بڑھتی طلب کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثناء رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے مطابق 2030 تک پون ٹربائن اور سولر پینلز بنانے کے لیے 3 لاکھ 47 ٹن تانبے کی ضرورت ہے۔
اس لیے ری سائیکل یور الیکٹریکل کمپین برقی کچرے کے دن کے موقع پر ایک گریٹ کیبل چیلنچ لانچ کرنے جا رہی ہے اور لوگوں باور کر ا رہی ہے کہ وہ 10 لاکھ کیبلز کو ری سائیکل کریں تاکہ برقی کچرے کو کم کرنے میں مدد حاصل کرنے کے ساتھ سبز ٹیکنالوجیز (ماحول دوست ٹیکنالوجیز) تیار کرنے میں مدد حاصل ہو سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔