- کراچی دھماکے میں ہلاک چینی انجینیئرز آئی پی پی مذاکرات میں شامل نہیں تھے، فنانس ڈویژن
- اے آئی ٹیکنالوجی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں، محققین
- اِس وقت اسٹاک مارکیٹ 2017ء تو کیا 2007ء سے بھی نیچے ہے، مزمل اسلم
- لاہور؛ زیادتی کی نیت سے 7 سالہ بچی کو اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
- آسٹریلیا؛ دورانِ پرواز اسکرین پر ایک گھنٹے تک فحش فلم چلتی رہی
- پہلی خاتون محتسبِ پنجاب عائشہ حامد نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- پاکستان سے لبنان کے لیے پہلی امدادی کھیپ روانہ
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف تیسری وکٹ گر گئی
- ملتان ٹیسٹ؛ جو روٹ انگلینڈ کیلئے ٹیسٹ میں سب زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن گئے
- ملتان میں اسکول جاتے ہوئے خاتون ٹیچر قتل
- برطانیہ اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا؛ فرانس کا مطالبہ مسترد
- سندھ میں فروٹ، آئل سیڈ اور سبزیوں کے بیج تیار کرنے کا فیصلہ، نئی ایپ بھی تیار
- پشاور؛ لین دین کے تنازع پر فائرنگ سے 3 افراد قتل
- اپنی شادی کی تقریب میں دفتر کا کام کرنے والا شخص سوشل میڈیا پر وائرل
- ڈی آئی خان میں بچہ پولیو سے متاثر، کے پی میں کیسز کی تعداد چار ہوگئی
- پابندی کے باوجود پنجاب میں کتوں کی لڑائی کے مقابلوں کا آغاز
- کراچی میں 3 سالہ بچی کی گلے میں دوپٹہ لپٹی لاش ملی
- جن کی خود کوئی کارکردگی نہیں وہ دوسروں سے سوال کررہے ہیں، عظمی بخاری
- راولپنڈی میں ڈینگی کا ایک اور مریض دم توڑ گیا، شہر میں ایمرجنسی نافذ
- کراچی میں گلوکار سے بھتہ مانگنے والے 3 ملزمان گرفتار
قیمتی فن پارے کو کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینک دیا گیا
ایمسٹر ڈیم: نیدرلینڈز کے میوزم میں کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینکے جانے والے فن پارے کو برآمد کر لیا گیا۔
فرانسیسی فنکار ایلگزینڈر لیویٹ کا 1988 میں تیار کیا گیا یہ فن پارہ پہلی نظر میں زمین پر پڑے دو خالی کین دِکھتے ہیں۔
نیدرلینڈز کے شہر لِیس میں قائم ایل اے ایم میوزیم نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ قریب سے دیکھنے پر معلوم ہوتا ہے کہ یہ خراب سے کین دراصل ہاتھ سے پینٹ کیے گئے ہیں اور باریک سے باریک تفصیل کو واضح کیا گیا ہے۔
میوزیم کا کہنا تھا کہ ایلگزینڈر کے فن پارے کو فیسلیٹی کے شیشے کی ایلیویٹر شافٹ پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا، جہاں اس کو ٹیکنیشئن نے کچرا سمجھ کر کوڑے دان میں پھینک دیا۔
میوزیم کے ڈائریکٹر سیٹسکے وین زینٹن کا کہنا تھا کہ کلیکشن کا تھیم غذا اور کھپت تھی۔ یہ فن پارے دیکھنے آنے والوں کو روز مرہ کی اشیاء کو ایک نئے نظریے سے دیکھنے پر زور ڈالتے ہیں۔ ان فن پاروں کو غیر متوقع جگہوں پر رکھ کر ان کے تجربے کو بڑھایا گیا تھا۔
جب میوزیم ملازمین نے فن پارے کی غیر موجودگی پر غور کیا تو اس کی تلاش شروع ہوئی اور یہ کین کچرے کے ڈبے سے برآمد ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔