- مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے پر اسٹے آرڈر دینے والا جج معطل
- سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی، تربت شہر میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام
- زہر دینے کی خبروں اور خرابیٔ صحت سے متعلق شیر افضل مروت نے وِڈیو بیان جاری کردیا
- خیبرپختونخوا ہاؤس کارروائی، کے پی اسمبلی کی کمیٹی وفاقی پولیس کے اختیارات کا جائزہ لے گی
- وفاقی حکومت کا دو اہم وزارتوں کو ضم کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے مضافات میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش
- پرویز خٹک دور میں پولیس کو دیے اختیارات علی امین گنڈاپور نے واپس لے لیے
- اسرائیل میں چاقو بردار موٹر سائیکل سوار کا راہگیروں پر حملہ؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کی فہرست جاری کرنے سے روک دیا
- سونے کی عالمی و مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑی کمی
- ملک میں رواں سال 12 ہزار میگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے جائیں گے
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف اپنی پوزیشن مستحکم کرلی
- اونٹ پر کوہان کیوں ہوتا ہے؟
- راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن
- اسلام آباد میں ہمارے سرکاری اہلکاروں پر تشدد ہوا تو سخت کارروائی کریں گے، وزیراعلی کے پی
- مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف بلوچستان بار کونسل کی سپریم کورٹ میں درخواست
- عالمی سطح پر مُنہ کے کینسر اکثر تمباکو، چھالیہ کی وجہ سے ہوتے ہیں، تحقیق
- غزہ جنگ پر جوبائیڈن نے نیتن یاہو کو مغلظات بکیں؛ امریکی صحافی کی کتاب میں انکشاف
- پولیس کی سختی کے باعث کراچی میں ایل پی جی کی 50 فیصد دکانیں بند ہوگئیں، ایکشن کمیٹی
- پرواز کے دوران پائلٹ شوہر کو ہارٹ اٹیک، اہلیہ نے حاضر دماغی سے جہاز لینڈ کردیا
برطانیہ اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا؛ فرانس کا مطالبہ مسترد
لندن: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کے مطالبے کو برطانوی وزیراعظم نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی یہ پابندی نہیں لگائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ان خیالات کا اظہار ہاؤس آف کامنز میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا اور اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی سے متعلق نو منتخب لیبر پارٹی کی حکومت کا پالیسی بیان دیا۔
وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور اسے دفاعی استعمال کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کیے گئے تو وہ ایران کے حملوں کا کیسے مقابلہ کرے گا۔
برطانوی وزیراعظم نے کسی رہنما کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم ایک طرف اسرائیل کے حقِ دفاع کو تسلیم کرتے ہیں اور دوسری جانب اُسے دفاع کے لیے ضروری ذرائعوں سے بھی محروم کردیتے ہیں۔ یہ تضاد ہے جس کی میں حمایت نہیں کروں گا۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے یہ بیان اُس وقت دیا ہے جب فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے عالمی قوتوں سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرکے مشرق وسطیٰ کے ‘سیاسی حل’ کی طرف واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی ذہن نشین رہے کہ برطانوی حکومت نے گزشتہ ماہ اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے کے 30 لائسنس اس خدشے کے پیش نظر معطل کر دیے تھے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں تاہم 32 دیگر لائسنس بحال رکھے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔