- پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان سے ایک بار پھر رابطہ
- پشاور ہائیکورٹ میں آئینی ترامیم کے خلاف درخواست کل سماعت کیلیے مقرر
- سندھ ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی کا باغ جناح میں جلسے کا معاملہ، ڈی سی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری
- ملتان ٹیسٹ؛ تیسرے دن کا کھیل ختم، انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف پوزیشن مستحکم
- کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں کینسر کی دوائیں ختم
- امریکا کا دشمن نمبر ایک چین نہیں ایران ہے؛ کملا ہیرس
- ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی
- بیرونی قرضوں پر انحصار سے نکلنے کیلئے معیشت کا ڈی این اے بدلنا ضروری ہے، وزیرخزانہ
- پی ٹی آئی کو پنجاب میں احتجاج کیلیے کے پی سے سرکاری بندوں کو لانا پڑتا ہے، مریم نواز
- حزب اللہ کے راکٹ حملے میں 2 اسرائیلی ہلاک؛ متعدد زخمی
- مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے پر اسٹے آرڈر دینے والا جج معطل
- سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی، تربت شہر میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام
- زہر دینے کی خبروں اور خرابیٔ صحت سے متعلق شیر افضل مروت نے وِڈیو بیان جاری کردیا
- خیبرپختونخوا ہاؤس کارروائی، کے پی اسمبلی کی کمیٹی وفاقی پولیس کے اختیارات کا جائزہ لے گی
- وفاقی حکومت کا دو اہم وزارتوں کو ضم کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے مضافات میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش
- پرویز خٹک دور میں پولیس کو دیے اختیارات علی امین گنڈاپور نے واپس لے لیے
- اسرائیل میں چاقو بردار موٹر سائیکل سوار کا راہگیروں پر حملہ؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کی فہرست جاری کرنے سے روک دیا
- سونے کی عالمی و مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑی کمی
ہنی ٹریپ کیس، خلیل الرحمٰن کے وکیل کو تیاری کیلئے مہلت دیدی
لاہور: ہنی ٹریپ کیس میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن کے وکیل کو تیاری کے لیے مہلت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج اور یاسر علی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی، خلیل الرحمن قمر بذات خود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت ملزمہ کے وکیل نے موقف دیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے آمنہ عروج اور یاسر علی کی ضمانت بعد از گرفتاری خارج کر دی، ملزمہ کو خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے ناجائز ڈیمانڈ پوری کرنے کے لیے بلیک میل کیا گیا۔
موقف دیا گیا کہ آمنہ عروج کے انکار پر مقامی پولیس نے خلیل الرحمٰن کی ملی بھگت سے ملزمہ کو کیس میں نامزد کیا، ایف آئی آر چار دنوں کی تاخیر کے بعد درج ہوئی جس سے پراسیکیوشن کا کیس بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
ملزمہ کے وکیل نے موقف دیا کہ خلیل الرحمٰن قمر اور پولیس نے آمنہ عروج کو غیر قانونی حراست میں رکھا، آمنہ عروج کی والدہ کی جانب سے 15 پر کال پر ملزمہ کو ماڈل ٹاؤن پولیس کے حوالے کیا گیا۔
موقف دیا گیا کہ آمنہ عروج کے خلاف کوئی بھی ثبوت سامنے نہیں آیا۔
ملزمہ کے وکیل کی جانب سے عدالت استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت منظور کرے۔
عدالت نے خلیل الرحمٰن قمر کے وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔