- امریکا میں نامناسب لباس پر خواتین مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا کی اسکاٹ لینڈ کو 80 رنز سے شکست
- بلوچستان؛ ایف سی کی چوکی پر حملہ ناکام، سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد ہلاک
- وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب
- پی ٹی ایم کو جرگہ کے نام پر متوازی عدالت کی کسی صورت اجازت نہیں دینگے، وزیر داخلہ
- ترک ایئرلائن کا پائلٹ دورانِ پرواز دل کے دورے کے سبب ہلاک؛ ہنگامی لینڈنگ
- جامعہ کراچی میں سہولیات کے فقدان پر طلبا کا احتجاج، سڑک بند کردی
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے انٹرن شپ پروگرام کلائمنٹ ریزیلنٹ لیڈر شپ لانچ کردیا
- زرعی آمدن پریکم جولائی 2025 سے ٹیکس وصول کیا جائے گا، وفاقی وزیرخزانہ
- پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان سے ایک بار پھر رابطہ
- پشاور ہائیکورٹ میں آئینی ترامیم کے خلاف درخواست کل سماعت کیلیے مقرر
- سندھ ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی کا باغ جناح میں جلسے کا معاملہ، ڈی سی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری
- ملتان ٹیسٹ؛ تیسرے دن کا کھیل ختم، انگلینڈ کی پاکستان کیخلاف پوزیشن مستحکم
- کراچی کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں کینسر کی دوائیں ختم
- امریکا کا دشمن نمبر ایک چین نہیں ایران ہے؛ کملا ہیرس
- ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی
- زرعی آمدن پر یکم جولائی 2025 سے ٹیکس وصول کیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ
- بیرونی قرضوں پر انحصار سے نکلنے کیلئے معیشت کا ڈی این اے بدلنا ضروری ہے، وزیرخزانہ
- پی ٹی آئی کو پنجاب میں احتجاج کیلیے کے پی سے سرکاری بندوں کو لانا پڑتا ہے، مریم نواز
- حزب اللہ کے راکٹ حملے میں 2 اسرائیلی ہلاک؛ متعدد زخمی
کے پی ہاؤس کی پراپرٹی 33 سال کی لیز پر دی گئی جو قابل توسیع ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
کے پی حکومت نے خیبرپختونخوا ہاؤس کو سیل کرنے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے خیبر پختونخوا ہاؤس کو سیل کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
کے پی حکومت کی جانب سے خرم لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ کے پی ہاؤس کو نوٹس دیے بغیر سیل کر دیا گیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ پراپرٹی آپ کو 33 سال کی لیز پر دی گئی جو قابل توسیع ہے، میں اس پر آرڈر پاس کروں گا۔
قبل ازیں خیبر پختونخواہ حکومت نے سیکرٹری ایڈمن کے ذریعے درخواست جمع کرائی جس میں سیکرٹری قانون، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی رینجرز، ڈی جی ایف آئی اے، سی ڈی اے، آئی جی اسلام آباد اور ڈائریکٹر بلڈنگ اینڈ کنٹرول سی ڈی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
کے پی حکومت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ صوبائی حکومت کی پراپرٹی کے پی ہاؤس کو غیر قانونی طور پر سیل کیا گیا، جس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ گئے تو کہا گیا کہ متعلقہ فورم اسلام آباد ہائیکورٹ بنتا ہے۔
کے پی ہاؤس سیل؛ خیبر پختونخوا حکومت کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کی ہدایت
درخواست گزار نے استدعا کی کہ کے پی ہاؤس کو سیل کر کے سرکاری گاڑیاں تحویل میں لینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے، خیبرپختونخواہ ہاؤس کو فوری ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔