- پنجاب کے ہیلتھ انفارمیشن سسٹم اورامیونائزیشن ڈائریکٹوریٹ کو نادرا سے منسلک کرنے کا منصوبہ
- کراچی؛ گھریلو جھگڑے میں بھائی نے بھائی کو تیز دھار آلے کے وار سے قتل کر دیا
- راولپنڈی؛ ڈینگی کا لاروا برآمد ہونے پر متعدد کمرشل عمارتیں سیل، ایک کروڑ جرمانہ
- CAMON 30S: فوٹو گرافی کے غیر معمولی تجربے کیلئے Sony AI کیمرہ کا حامل
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- سیکیورٹی فورسز کی میرعلی میں کارروائی، دو خوارج ہلاک
- 2024کے نوبل انعام برائے کیمیاء کا اعلان
- بلاول نے فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں پر آئینی ترامیم کی مخالفت کردی
- امریکا میں نامناسب لباس پر خواتین مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا کی اسکاٹ لینڈ کو 80 رنز سے شکست
- بلوچستان؛ ایف سی کی چوکی پر حملہ ناکام، سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد ہلاک
- وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب
- پی ٹی ایم کے سپورٹر ہمارے ملک میں فساد کرائیں گے تو خاموش ہم بھی نہیں بیٹھیں گے، وزیر داخلہ
- ترک ایئرلائن کا پائلٹ دورانِ پرواز دل کے دورے کے سبب ہلاک؛ ہنگامی لینڈنگ
- جامعہ کراچی میں سہولیات کے فقدان پر طلبا کا احتجاج، سڑک بند کردی
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے انٹرن شپ پروگرام کلائمنٹ ریزیلنٹ لیڈر شپ لانچ کردیا
- زرعی آمدن پریکم جولائی 2025 سے ٹیکس وصول کیا جائے گا، وفاقی وزیرخزانہ
- پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان سے ایک بار پھر رابطہ
- پشاور ہائیکورٹ میں آئینی ترامیم کے خلاف درخواست کل سماعت کیلیے مقرر
- سندھ ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی کا باغ جناح میں جلسے کا معاملہ، ڈی سی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری
عالمی سطح پر مُنہ کے کینسر اکثر تمباکو، چھالیہ کی وجہ سے ہوتے ہیں، تحقیق
واشنگٹن: ایک عالمی سطح پر کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں منہ کے کینسر کے ایک تہائی کیسز کا تعلق تمباکو کھانے یا چھالیہ کھانے سے ہے۔
لانسیٹ آنکولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق 2022 میں منہ کے کینسر والے 120,000 لوگوں میں یہ حالت تمباکو کھانے اور چھالیہ چبانے کی وجہ سے ہوئی۔
انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کے ایک سائنسدان ڈاکٹر ہیریئٹ رمگے نے کہا کہ تمباکو اور چھالیہ کی مصنوعات دنیا بھر میں صارفین کے لیے بہت سی مختلف شکلوں میں دستیاب ہیں اور یہ منہ کے کینسر سمیت متعدد بیماریوں سے منسلک ہوتی ہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے نتائج ہیلتھ کیئر اداروں پر ان مصنوعات کے بوجھ اور استعمال کو کم کرنے کے لیے روک تھام کی حکمت عملیوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔”
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔