ہمارے گرفتار سرکاری اہلکاروں پر تشدد ہوا تو سخت کارروائی کریں گے، وزیراعلی کے پی

ویب ڈیسک  بدھ 9 اکتوبر 2024
وفاقی حکومت کی طرف سے اس طرح کی فسطائیت اور غیر قانونی اقدامات ناقابل برداشت ہیں، علی امین

وفاقی حکومت کی طرف سے اس طرح کی فسطائیت اور غیر قانونی اقدامات ناقابل برداشت ہیں، علی امین

 پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ اسلام آباد احتجاج میں گرفتار کیے گئے ہمارے کے پی پولیس کے اہلکاروں پر تشدد ہوا تو سخت کارروائی کریں گے۔

علی امین خان گنڈاپور نے کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ہمارے پر امن احتجاج کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ناقابل برداشت ہے، ہمارے باوردی پولیس والوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے، اسی طرح ہمارے ریسکیو اہلکاروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ پڑھیں: پی ٹی آئی کو پنجاب میں احتجاج کیلیے کے پی سے سرکاری بندوں کو لانا پڑتا ہے، مریم نواز

وزیر اعلی نے کہا کہ اگر اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے ان پر تشدد ثابت ہوا تو ہم سخت کارروائی کریں گے، ہماری ریسکیو کی مشینری کو بھی غیر قانونی طور پر قبضے میں لیا گیا ہے، بحیثیت وزیر اعلیٰ میں جہاں جاؤں گا، میرے ساتھ اہلکار اور دیگر درکار مشینری ساتھ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کے پی ہاؤس اسلام آباد میں فسطائیت کی گئی، غیر قانونی طور پر ہماری املاک کو توڑا گیا، اس پر قانونی چارہ جوئی کے لئے مشاورت کرکے لائحہ عمل طے کریں گے، کے پی ہاؤس میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اس طرح کی فسطائیت اور غیر قانونی اقدامات ناقابل برداشت ہیں، ہم اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبے کی خود مختاری اور آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔