- ٹیکس وصولی میں سندھ تمام صوبوں پر سبقت لے گیا
- پاکستان اور امریکی بحریہ کی بحیرہ عرب میں مشترکہ مشقیں
- ایس سی او اجلاس، وزیراعظم مختلف وفود کے سربراہان سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے
- نیا CAMON 30S: یہ ہے جسے آپ اسمارٹ فون آف دی ایئر کہتے ہیں
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ
- درجن بھر کینسر کی اقسام کی نشان دہی کرنے والا خون کا نیا ٹیسٹ
- اسلحہ وشراب برآمدگی کیس؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار
- سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
- تحریک انصاف ریاستی مفادات کی قیمت پر سیاست چمکانا چاہتی ہے، حمزہ شہباز
- آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ
- ایس سی او کانفرنس سے تحریک فساد والے خوش نہیں، وزیر اطلاعات پنجاب
- قومی اسمبلی میں آج آدھے وہ لوگ ہیں جو الیکشن ہار کر بیٹھے ہیں؟ شاہد خاقان
- اعزازی قونصل البانیہ تحسین سید کی وزیراعظم راما سے ملاقات، تجارت و سیاحت کے فروغ پر گفتگو
- دکی واقعے کے خلاف احتجاج، مزدوروں نے کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا
- وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول
- پیکا ایکٹ خصوصی عدالت؛ توہینِ مذہب کے مجرم کو سزائے موت کا حکم
- ایف بی آر نے جعلی انوائسنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاریاں شروع کردیں
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج پھر بڑھ گئی
- کراچی میں دہشتگردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے، احسن اقبال
"موجودہ پلئیرز پاکستان کی نمائندگی کے قابل نہیں"
انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ میں ہوم گراؤنڈ پر بدترین شکست کے بعد سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بھی کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے لائیو ٹی وی شو کے دوران کہا کہ پاکستانی ٹیم میں موجود کرکٹرز ملک کی نمائندگی کرنے کے قابل نہیں، آپ جو بو رہے ہیں وہی کاٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کھیل میں ہار جیت ہوتی ہے لیکن انگلینڈ کی ہوم گنڈیشنز میں آپکے خلاف 800+ رنز بنارہی ہے، بنگلادیش آپکو سیریز میں شکست دے کر جارہا ہے، یہ نہایتی مایوس کن صورتحال ہے۔
مزید پڑھیں: دوسرا ٹیسٹ؛ صائم، عبداللہ کی ناکامی! امام الحق کی واپسی کا امکان
سابق کرکٹر نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی پر زور دیا کہ وہ ملک میں کرکٹ کی بہتری کیلئے سخت اقدامات اٹھائیں، شائقین کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کو ڈبلیو ٹی سی سے دستبردار ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: پلئیرز بالی ووڈ فلم “لگان” دیکھیں، احمد شہزاد کا مشورہ
آئی سی سی ضرور سوچ رہا ہوگا کہ ‘کیا ہمیں ٹیمیں پاکستان بھیجیں اور ان کے ٹیسٹ اسٹیٹس کو برقرار رکھیں’، اسی کرکٹ سے پاکستانی فینز دور ہورہے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان نے آخری بار 1 ہزار 331 دن قبل ٹیسٹ فتح سمیٹی جب بابراعظم کی کپتانی میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو راولپنڈی میں ہرایا تھا، اس کے بعد سے قومی ٹیم مسلسل ہزیمت سے دوچار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔