- پی ٹی آئی کا 15 اکتوبر کا احتجاج ملکی استحکام کیلیے خطرہ ہے، مصطفیٰ کمال
- ایس سی او سمٹ؛ روس اور قازقستان کے وفود پاکستان پہنچ گئے
- دوسرا ٹیسٹ؛ بابراعظم، سرفراز احمد کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا گیا
- "انگریزی، اردو، پشتو اچھی بولتا ہے تو اسکو کپتان بنا دو"
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک
- واٹس ایپ کا اینڈرائیڈ کیلئے دلچسپ فیچر پر کام جاری
- ایس سی او سمٹ پاکستان کیلیے گیم چینجر ثابت ہوگی، وزیر اطلاعات
- برازیل میں ایکس پر سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ
- کینیڈا میں اسرائیلیوں کی عید کے دن یہودی اسکول پر فائرنگ
- جنگ سے متاثر27 فلسطینی میڈیکل طلبا حصول تعلیم کیلیے پاکستان پہنچ گئے
- "دوسرا ٹیسٹ بھی ملتان کی پرانی وکٹ پر کھیلا جائے گا"
- چینی وزیر اعظم لی کیانگ کل پاکستان پہنچیں گے
- پاکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں طالبان حکومت مدعو نہیں
- پی ٹی آئی نے احتجاج ملتوی کرنیکا فیصلہ عمران خان سے ملاقات پر مشروط کر دیا
- ناقص پرفارمنس؛ چیئرمین پی سی بی، سلیکشن کمیٹی، میٹنورز کا 2 گھنٹے طویل اجلاس
- عمران خان پاکستان میں سیاست نہیں صیہونی مفادات کے تحفظ کیلیے کام کررہے ہیں، شرجیل انعام
- ملازم نے کام کے پہلے دن ہی استعفیٰ دے دیا، وجہ کیا بنی؟
- سوات، غیرت کے نام پر خاتون کو گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا
- ٹیسٹ سیریز؛ بابراعظم کو آرام کروایا جائے گا؟ فیصلہ ہوگیا
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ
اسلام آباد: ایس آئی ایف سی کے تعاون سے رواں مالی سال میں پاکستان نے پہلی بار چاول کی برآمدات کے ذریعے 4 بلین ڈالر آمدنی حاصل کی جو کہ قابل ستائش ہے۔
رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین شاہجہان ملک نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں چاول کی برآمدات کا ہدف 5 ارب ڈالر مقرر کیا جائے گا، جدید بیجوں کی تحقیق اور معیاری زرعی طریقوں کے فروغ پر مبنی جامع حکمت عملی تیار ہوگی۔
پاکستان کا باسمتی چاول عالمی منڈی میں اعلیٰ معیار کے باعث پاکستان کی معاشی ترقی اور عالمی شراکت داری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مالی سال 2024ء کے دوران پاکستان نے 6 ملین ٹن سے زائد چاول کی مختلف اقسام برآمد کیں جن کی وجہ موزوں موسمی حالات اور زرعی وسائل کی بھرپور دستیابی ہے۔
یہ سنگِ میل پاکستان کے زرعی شعبے کی ایک نمایاں کامیابی ہے جس سے بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کے لیے مزید مواقع پیدا ہونے اور ملکی زرعی پیداوار میں مزید پیشرفت کی توقع ہے۔
ایس آئی ایف سی نے نہ صرف زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی زرعی مصنوعات کی پہچان میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔