- آئینی ترمیم کی حمایت یا مخالفت پر ایم کیو ایم میں اتفاق رائے نہ ہوسکا
- ڈاکٹر شاہنواز قتل کی جوڈیشل انکوائری کیلیے رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط ارسال
- نائیجیریا میں آئل ٹینکر کے حادثے میں 140 افراد ہلاک
- سندھ حکومت کا صوبے میں اطالوی زبان سکھانے پر اتفاق
- پی آئی اے انتظامیہ اور برطانیہ میں برطرف ملازمین کا عدالت کے باہر تصفیے پر اتفاق
- جامعہ کراچی بڑے پیمانے پر شجر کاری کا آغاز، طلبا نے اپنے نام کے پودے لگائے
- کراچی میں مبینہ چور پر تشدد کی ویڈیو وائرل، زنجیر سے جکڑ کر پول سے باندھ دیا
- غزہ میں بنیادی اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں
- عارف علوی کا ڈینٹل کلینک عارضی طور پر ڈی سیل
- کراچی: چینی قونصلیٹ پر حملہ کیس میں کالعدم بی ایل اے کے 4 مبینہ کارندوں کی شناخت
- کراچی؛ ڈاکوؤں کو سادہ لباس پولیس افسر سے لوٹ مار کرنا مہنگا پڑ گیا
- راولپنڈی؛ گیس سلنڈر پھٹنے سے مسافر وین تباہ، 3 افراد جاں بحق، 2 زخمی
- پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم کیخلاف بھرپور مزاحمت اور جمعے کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
- آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روسی وزیراعظم کی ملاقات
- کراچی؛ اگلے تین روز تک موسم گرم و مرطوب رہنےکا امکان
- پی ٹی آئی کے تین اراکین کا پارٹی قیادت سے رابطہ منقطع
- آپ کی باری بھی آنے والی ہے؛ اسرائیلی صدر کی حزب اللہ کے عبوری سربراہ کو دھمکی
- کراچی چیمبر کا ٹیکس ریٹرن کے ساتھ حلف نامہ جمع کرانے کی شرط موخر کرنے کا مطالبہ
- ایم کیو ایم کا لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ
- مشہور اطالوی برانڈ آرٹیمس تھری کا اسپیس سوٹ ڈیزائن کرنے کیلیے تیار
اسرائیل کو حزب اللہ اور حماس کے حملے روکنے والے میزائلوں کی کمی کا سامنا
نیویارک: اسرائیلی فوج کو حماس کے بعد اب لبنان اور ایران کے ساتھ مسلسل جنگ کے باعث فضاؤں میں راکٹس کو تباہ کرنے والے انٹرسیپٹر میزائلوں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر جوابی حملوں کے ردعمل میں ایران حملے کرتا ہے اور لبنان سے حزب اللہ بھی اس میں شامل ہوجاتا ہے تو اسرائیل کواپنے فضائی دفاع کو بڑھانا ہوگا۔
ماہرین کے بقول اس کے لیے اسرائیل کو غزہ اور لبنان میں ایک سال سے جاری جنگ میں اب اپنے فضائی دفاعی صف میں راکٹس اور میزائل انٹرسیپٹرز کی کمی کا سامنا ہے۔
اسرائیلی فوج جنگ کے آغاز سے روزانہ 2 ہزار سے زائد میزائل استعمال کرتی تھی جن کی تعداد اب کافی کم رہ گئی ہے۔
فنانشل ٹائمز نے ماہرین اور سابق فوجی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اس کمی کو دور کرنے کے لیے ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس میزائل سسٹم (THAAD) فراہم کرکے یہودی ریاست کی مدد کر رہا ہے۔
ماہرین نے مزید کہا کہ اسرائیل میں اسلحہ کی سپلائی لامحدود نہیں تھی اور امریکا ایک ساتھ یوکرین اور اسرائیل کو یکساں رفتار سے سپلائی جاری بھی نہیں رکھ سکتا۔
میزائل انٹرسیپٹرز تیار کرنے والی اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز کے سی ای او بواز لیوی نے بتایا کہ طلب و رسید کو پورا کرنے کے لیے ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے پاس اس وقت دفاعی فضائی نظام کے طور پر کثیر پرتوں والے نظام میں آئرن ڈوم شامل ہے، جو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو مار گرانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
علاوہ ازیں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام ’ڈیوڈز سلنگ‘ استعمال کیا جاتا ہے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کے لیے ایرو سسٹم ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔