- کراچی میں پلاسٹک پسٹل دکھا کر موبائل فونز چھینے والے 2 ملزمان گرفتار
- سندھ سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے تحت منشیات سے آزاد پاکستان گولڈ کپ سائیکل ریس کا افتتاح
- سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش
- حماس اور حزب اللہ سے جھڑپوں میں میجر سمیت 2 اہلکار ہلاک؛ اسرائیل کی تصدیق
- تحریک انصاف آئینی ترمیم پر ووٹ نہیں دے سکتی، بیرسٹر گوہر
- کراچی؛ گاڑی نہ روکنے پر ڈکیتوں کی فائرنگ، ایک شخص جاں بحق
- صوبوں میں بھی آئینی بینچز بنیں گے، جوڈیشل کمیشن میں غیرمسلم رکن شامل کیا جائیگا،وزیر قانون
- پارلیمنٹ ہاؤس میں جو سرکس ہونے جا رہا وہ دیکھنے آیا ہوں، اختر مینگل
- پی ٹی آئی ساتھ ہو یا نہ ہو، آج ہر حال میں کام پورا ہوگا، بلاول بھٹو
- بے یارو مددگار بیٹے کو زندہ جلتے دیکھتا رہا، فلسطینی والد نے اپنی کہانی سنادی
- ن لیگ کے اقلیتی رکن بلوچستان اسمبلی انتقال کر گئے
- مولانا فضل الرحمان کی حکومت کو آئینی ترمیم پر ووٹ دینے کی یقین دہانی
- فخر کے بعد عامر بھی بابراعظم کے حق میں بول اُٹھے
- وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے کی منظوری دے دی
- مہر بانو نے زین قریشی کی گمشدگی کی تصدیق کر دی
- بابراعظم کے والد نے بیٹے کو ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر کرنے پر خاموشی توڑ دی
- آئینی ترامیم کی منظوری کے لئے دیگر آپشنز موجود ہیں، وزیر اطلاعات
- آئینی ترامیم؛ پی ٹی آئی کے 3ارکان قومی اسمبلی کے غائب ہونے کا انکشاف
- بی جے پی رہنما کے بیٹے کی پاکستانی لڑکی سے شادی
- یونان: گھروں میں گھُس کر جوتے سونگھنے والا شہری گرفتار
خلاء میں اعضا بنا کر زمین پر لانے کے منصوبے پر کام جاری
سائنس دانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ خلاء میں اعضاء سازی کر کے واپس زمین پر بھیجنے سے جگر کے ٹرانسپلانٹ میں انقلابی تبدیلی رونما ہو سکتی ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ایسے تجربے کیے جا رہے ہیں جس کا مقصد انسانی جگر کے بافتوں کی خودبخود ترتیب کی آزمائش کرنا ہے تاکہ ان کو طبی اعتبار سے استعمال کیا جاسکے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین کے نچلے مدار (خلاء سے 1200 میل نیچے، جہاں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن موجود ہے) میں ٹِشو کی انجینئرنگ کرنے میں ان مسائل سے چھٹکارہ پایا جا سکتا ہے جن کا سامنا ہمیں زمین پر ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دان ایسے طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت خلاء میں بافتوں کو اگا کر زمین پر واپس بھی لایا جاسکے گا۔
تحقیق کے سربراہ ٹیمی ٹی چینگ کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ مائیکرو گریویٹی کی کنڈیشن مدار میں بننے والے ان جگر کے بافتوں کو زمین پر بننے والوں کے مقابلے میں زیادہ فعال بناتی ہے۔ یہ چیز ایک کارگر جگر کے ٹشو امپلانٹ کی جانب اشارہ کرتی ہے جو کہ روایتی جگر کے ٹرانسپلانٹ کا متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔