زمبابوین ٹی20 لیگ؛ مبینہ مشکوک سرگرمیوں کی تحقیقات شروع

سلیم خالق  اتوار 20 اکتوبر 2024
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

  کراچی: زم افرو ٹی10 میں بعض کرکٹرز کی مبینہ مشکوک سرگرمیوں کی تحقیقات شروع ہوگئیں۔

تفصیلات کے مطابق زم افرو ٹی 10 کا دوسرا ایڈیشن 21 سے 29 ستمبر تک ہرارے، زمبابوے میں منعقد ہوا، جوبرگ بنگلہ ٹائیگرز نے ٹائٹل اپنے نام کیا، ایونٹ میں بعض پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز بھی شریک ہوئے،ذرائع نے بتایا کہ چند کھلاڑیوں کی مبینہ مشکوک سرگرمیوں پر آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ تحقیقات کر رہا ہے۔

اس کی نگاہیں خاص طور پر 26 ستمبر کومنعقدہ ڈربن وولفز اور ہرارے بولٹس کے میچ پر مرکوز ہیں،اس میں اننگز کا چھٹا اوور پاکستان سے تعلق رکھنے والے یو اے ای کے انٹرنیشنل کرکٹر کاشف داؤد نے کرایا۔

مزید پڑھیں: زمبابوین ٹی10 لیگ؛ کئی پاکستانی شامل، معین خان کوچنگ کریں گے

کپتان یاسر شاہ نے جب ڈربن کے رائٹ آرم پیسر کو بولنگ دی تو پہلی گیند پر جانشکا پریرا نے کوئی رن نہیں بنایا، اگلی وائیڈ ہوئی، پھر نوبال پر سنگل بنا، منسی کو اگلی ڈاٹ بال کی پھر سنگل بنا،اس کے بعد ایک نو اور 2 مسلسل وائیڈ بالز ہوئیں،چوتھی لیگل گیند پر پریرا نے چوکا لگایا،اگلی پر وائیڈ کے مزید 2 رنز بنے، پھر منسی نے سنگل بنایا، اس کے بعد مزید 2 وائیڈ بالز ہوئیں، آخری لیگل گیند پر پریرا نے چوکا لگایا، 14 بالز پر مشتمل اس اوور میں20 رنز بنے جس میں7 وائیڈ اور2 نو کے رنز بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: زمبابوے ٹی10 لیگ؛ پاکستانی کرکٹرز کی شمولیت پر سوالیہ نشان لگ گیا

اسی میچ کا نواں اوور افغان میڈیم پیسر دولت زدران نے کرایا جس میں 8 وائیڈز سمیت 23 رنز بنے، میچ میں پاکستانی ٹیسٹ اسپنر یاسر شاہ نے محض ایک اوور کیا اور 30 رنز دیے، اننگز کے اس تیسرے اوور کی پہلی گیند پر سنگل بنا، پھر وائیڈ کے تین رنز بنے، اس کے بعد منسی نے مسلسل دو چھکے لگائے، پھر مسلسل دو چوکے اور آخری گیند پر ایک اور چھکا لگایا، ہرارے نے مقابلہ 54 رنز سے جیتا، میچ کے بعد جب آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ نے پوچھ گچھ شروع کی تو اونر نے ملاقات کے بجائے اسٹیڈیم سے براہ راست اپنے ملک روانگی کیلیے ایئرپورٹ کی راہ لی۔

آفیشلز نے ایک مشکوک کھلاڑی سے اس کا موبائل فون بھی لے لیا،حکام نے ٹیم آفیشلز سے بھی ایک بولر کے بارے میں سوال کیے جس نے فٹنس مسائل کو خراب کارکردگی کی وجہ قرار دیا تھا،یاد رہے کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن کے جاری کیسز پر کوئی تبصرہ نہیں کرتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔