سانحہ کراچی از خود نوٹس بد امنی کیس سے منسلک چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل آج اہم فیصلہ متوقع

سپریم کورٹ از خود نوٹس کی سماعت کرکے صوبائی حکومت کو پہلے ہی ذمے دار قرار دے چکی ہے

سپریم کورٹ از خود نوٹس کی سماعت کرکے صوبائی حکومت کو پہلے ہی ذمے دار قرار دے چکی ہے فوٹو: پی پی آئی

سانحہ عباس ٹاؤن پر ازخود نوٹس کی دوسری سماعت جمعہ 8مارچ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوگی۔

کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 5رکنی بینچ کریگا،اس سے قبل 6مارچ کو3 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی تاہم کل جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین بھی بینچ میں شامل ہونگے، سپریم کورٹ نے سانحہ عباس ٹاون کو کراچی بدامنی کیس کے ساتھ منسلک کیا ہے۔

جس کی سماعت پہلے بھی 5 رکنی بینچ کرتا رہا ہے ، 5 رکنی بینچ نے 6اکتوبر2011کو کراچی بدامنی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اپنے فیصلے کے پیرا55میں قراردیا تھا جسے 6 مارچ فیصلے کا بھی حصہ بنایا گیا ہے کہ یہ بات قابلِ غور ہے کہ بنیادی طور پر یہ صوبائی انتظامی اتھارٹی کی ذمے داری ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھے اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے نفاذ کو یقینی بنائے۔




 

لیکن بادی النظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ صوبائی اِدارے اپنی آئینی ذمے داری پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں۔'' 6مارچ کے فیصلے میں اس آبزرویشن پر عملدرآمدنہ ہونے پر سپریم کورٹ نے یہ ریمارکس دیے تھے کہ یہ بات قابلِ تشویش ہے کہ متذکرہ بالا مخصوص تحفظات کے اِظہار کے باجود کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہو سکی جس کے لیے کوئی اور نہیں بلکہ صرف صوبائی حکومت /انتظامیہ ہی ذمے دار ہے۔

کراچی کے عوام اور شہریوں کو مسلسل آئین کے آرٹیکل 9کے تحت حاصل اُن کے بنیادی حقِ زندگی اور تحفظ سے محروم کیا جا رہا ہے،عوامی وقانونی حلقوں نے امکان ظاہر کیاہے کہ جمعہ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کا فیصلہ انتہائی اہم ہوگا،جن امور کے بارے میں سپریم کورٹ آف پاکستان 6مارچ کو فیصلہ دینے میں متذبذب تھی اسے عملی شکل دی جائیگی اور انتخابات سے قبل صوبہ سندھ کی انتظامیہ کے بارے میں دور رس نتائج کا حامل ہوگا۔
Load Next Story