الیکشن کمیشن نے حکومت کو عام انتخابات کے لئے 8 یا 9 مئی کی تجویز دیدی

الیکشن کمیش نے نئے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے لئے حکومت کو 11مارچ تک کی بھی ڈیڈ لائن دے دی

الیکشن کمیشن کے پاس زیادہ وقت نہیں، مسودے کی منظوری کا حتمی اختیار صدر کے پاس ہے، اشتیاق احمد فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے حکومت کو عام انتخابات کے لیے 8 یا 9 مئی کی تاریخ کی تجویز دیتے ہوئے آئندہ الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی فارم کے نئے مسودے کی منظوری کے لئے بھی حکومت کو 11 مارچ کی ڈیڈ لائن دے دی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکرٹری الیکش کمیشن اشتیاق احمد نے کہا کہ کاغذات نامزدگی کا نیا مسودہ وزارت قانون کو بھجوادیا گیا ہے لیکن اگر صدر آصف زرداری نے 11 مارچ تک نئے مسودے کی منظوری نہں دی تو پرانے کاغذات نامزدگی پر ہی الیکشن کروا ئے جائیں گے۔

اشتیاق احمد نے کہا کہ کمیشن کے پاس زیادہ وقت نہیں، کاغذات نامزدگی فارم کی پرنٹنگ 12 تاریخ سے شروع کی جانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسودے کی منظوری کا حتمی اختیار صدر کے پاس ہے، وزارت قانون اپنے اعتراضات اور الیکشن کمیشن کی ترامیم صدر کو بھجوائے اس کے بعد وہ جس کی چاہیں منظوری دے دیں۔


واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں وزارت قانون کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر (ر) فخرالدین جی ابراہیم سے ملاقات کی تھی اور انہیں کاغذات نامزدگی پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔ فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی فارم کی منظوری موجودہ صورت میں نہیں دی جاسکتی جس پر الیکشن کمیشن نے ان پر واضح کیا تھا اعتراضات کو تحریری صورت میں پیش کیا جائے جس کا جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمیشن وضاحت پیش کرے گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات میں غیر ملکی مبصرین، سیکیورٹی اہلکاروں اور انتخابی عملےکے لئے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن کے جاری کئے گئے ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات کے روز سیکیورٹی حکام، ریٹرننگ افسر اور پریذائڈنگ افسر کے احکامات پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں کے پولنگ اسٹیشن میں داخلے پر پابندی ہوگی، صرف پریذائڈنگ افسر کی ہدایت پر سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوسکیں گے۔

سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے باہر امن وامان قائم کرنے کے ذمے دارہوں گے، قانون نافذ کرنیوالے ادارے الیکشن میٹریل کی نقل وحرکت اور حفاظت کے ذمے دار ہوں گے تاہم سیکیورٹی اہلکار ووٹرز کو قطار میں کھڑا کریں گے جبکہ بزرگ اور معذور افراد کو قطار میں نہیں کھڑا کیا جائے گا۔
Load Next Story