پانچوں اضلاع میں کوئیک رسپانس ایمرجنسی سینٹرز قائم کرنیکا فیصلہ
ایمرجنسی مراکز ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ما تحت کام کرینگے، صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ
کراچی میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور فوری امدادی کام شروع کرنے کیلیے پانچوں اضلاع میں کوئیک رسپانس ایمرجنسی مراکز قائم کیے جائیں گے۔
یہ ایمرجنسی مراکز ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ما تحت کام کریں گے اور ان کی نگرانی متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کریں گے، کراچی میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے سندھ حکومت فوری طور پر 100 ایمبولینسز، 10 جدید فائر ٹینڈرز اور مزید 2 اسنارکل خریدیگی، اس بات کا فیصلہ جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس میں کیا گیا ، اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں صدر کو بتایا گیا کہ کراچی میں کسی بھی ہنگامی صورتحال کے بعد ریسکیو اقدامات کے لیے مزید وسائل کی ضرورت ہے، اس وقت متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے پاس جو سہولیات ہیں وہ ناکافی ہیں، صدر آصف علی زرداری نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کراچی سمیت صوبہ بھر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ادارے کو فعال کیا جائے اور ایمرجنسی سے متعلق تمام اداروں کو متعلقہ اتھارٹی سے رابطے کیلیے ایک فعال نظام قائم کیا جائے، صدر نے کراچی میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو مزید فعال بنانے کیلیے ہدایت جاری کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں ایک مرکزی رسپانس سینٹر کے علاوہ متعلقہ پانچوں اضلاع میں ضلعی ایمرجنسی رسپانس مراکز قائم کیے جائیں گے، ہر ضلعی مرکز کو 20 ایمبولینسز فراہم کی جائیں گی جبکہ ہر مراکز میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے خصوصی تربیت یافتہ عملہ بھی تعینات کیا جائے گا، اجلاس میں یہ مزید فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے محکمہ کو مزید 10 فائر ٹینڈر اور دو جدید اسنارکل فراہم کی جائیں گی اور اس منصوبے کیلیے وفاقی حکومت3 اور سندھ حکومت 2 ارب روپے فوری فراہم کرے گی۔
صدر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے قیام کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں اور ایک ماہ میں ان مراکز کو قائم کیا جائے، صدر نے متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ حکومت کے ماتحت ریسکیو اداروں کے عملے کو جدید تربیت بھی فراہم کی جائے،اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ کے ایم سی کی ریسکیو 1122 سروس کو بھی فعال کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق ان ایمرجنسی رسپانس مراکز کی نگرانی کیلیے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جس کے سربراہ کمشنر کراچی ہونگے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں صدر نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ ان ایمرجنسی رسپانس مراکز کو صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی فوری قائم کیا جائے۔
یہ ایمرجنسی مراکز ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ما تحت کام کریں گے اور ان کی نگرانی متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کریں گے، کراچی میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے سندھ حکومت فوری طور پر 100 ایمبولینسز، 10 جدید فائر ٹینڈرز اور مزید 2 اسنارکل خریدیگی، اس بات کا فیصلہ جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس میں کیا گیا ، اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر حکام شریک ہوئے۔
اجلاس میں صدر کو بتایا گیا کہ کراچی میں کسی بھی ہنگامی صورتحال کے بعد ریسکیو اقدامات کے لیے مزید وسائل کی ضرورت ہے، اس وقت متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے پاس جو سہولیات ہیں وہ ناکافی ہیں، صدر آصف علی زرداری نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کراچی سمیت صوبہ بھر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ادارے کو فعال کیا جائے اور ایمرجنسی سے متعلق تمام اداروں کو متعلقہ اتھارٹی سے رابطے کیلیے ایک فعال نظام قائم کیا جائے، صدر نے کراچی میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو مزید فعال بنانے کیلیے ہدایت جاری کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میں ایک مرکزی رسپانس سینٹر کے علاوہ متعلقہ پانچوں اضلاع میں ضلعی ایمرجنسی رسپانس مراکز قائم کیے جائیں گے، ہر ضلعی مرکز کو 20 ایمبولینسز فراہم کی جائیں گی جبکہ ہر مراکز میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے خصوصی تربیت یافتہ عملہ بھی تعینات کیا جائے گا، اجلاس میں یہ مزید فیصلہ کیا گیا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے محکمہ کو مزید 10 فائر ٹینڈر اور دو جدید اسنارکل فراہم کی جائیں گی اور اس منصوبے کیلیے وفاقی حکومت3 اور سندھ حکومت 2 ارب روپے فوری فراہم کرے گی۔
صدر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے قیام کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں اور ایک ماہ میں ان مراکز کو قائم کیا جائے، صدر نے متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ حکومت کے ماتحت ریسکیو اداروں کے عملے کو جدید تربیت بھی فراہم کی جائے،اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ کے ایم سی کی ریسکیو 1122 سروس کو بھی فعال کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق ان ایمرجنسی رسپانس مراکز کی نگرانی کیلیے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جس کے سربراہ کمشنر کراچی ہونگے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں صدر نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ ان ایمرجنسی رسپانس مراکز کو صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی فوری قائم کیا جائے۔