بیروزگاری اور کم آمدنی کا علاج
1۔ سب سے پہلے تو خود کو نارمل رکھیے۔ کسی پرسکون مقام اور وقت کا انتخاب کیجیے جہاں آرام سے بیٹھ کر موجودہ حالات کا خاموشی سے جائزہ لے سکیں، غور و فکر کرسکیں۔ یاد رکھیے کہ مشکل حالات سے نبرد آزما ہونے کےلیے آپ کے ذہن و جسم کا نارمل ہونا بہت ضروری ہے؛ باقی سب باتیں بعد کی ہیں۔
2۔ اس کے بعد جو کچھ آپ کی زندگی میں اچھا ہے، اسے یاد اور محسوس کرکے بار بار شکر ادا کیجیے۔ جیسے کہ آپ کا ایک مکمل نارمل انسان ہونا۔ اپنے ہاتھ، پاؤں، آنکھوں کا ٹھیک طرح سے استعمال کرسکنا۔ والدین، بیوی، بچوں جیسی انمول نعمتوں کا ہونا اور گھر میں پہلے سے میسر نعمتوں کا خیال وغیرہ۔ ایسی تمام مثبت باتیں سوچ سوچ کر رب کا شکر ادا کرتے جائیے۔ یقین کیجیے آپ محسوس کریں گے کہ آپ کو جو مشکل صورتحال ابھی درپیش ہے وہ پہلے سے موجود نعمتوں کے مقابلے کوئی بڑی نہیں۔ اس طرح آپ خود کو مزید اطمینان میں محسوس کریں گے۔
3۔ اب آپ ایک فہرست مرتب کیجیے جس میں اپنے تمام بنیادی ماہانہ اخراجات لکھیے جیسے کہ یوٹیلیٹی بلز، کرایہ جات، راشن، فیس، قرضہ جات کی اقساط وغیرہ تاکہ آپ کو اندازہ ہوسکے کہ آپ کو ماہانہ کتنی رقم بنیادی اخراجات کےلیے لازمی چاہیے۔ جو بھی میزان (مجموعی رقم) ہو اسے ذہن میں بیٹھا لیجیے اور پورا یقین رکھیے کہ اتنی ماہانہ رقم یا اس سے زیادہ آپ ضرور کما پائیں گے۔ اپنے مالی اہداف سیٹ کرنے سے غیر ضروری اخراجات پر قابو پانے میں بہت مدد ملتی ہے۔
4۔ اب آپ ذرا اپنی صلاحیتوں پر نظر ڈالیے اور جائزہ لیجیے کہ کون کون سے کاموں اور ملازمت کا آپ کو شوق ہے؟ آپ کا پہلے کا تجربہ کون کون سے کاموں میں ہے؟ آپ کو ایسے تمام کاموں کی ایک فہرست بنانی ہے تاکہ آپ اسے بار بار پڑھ کر نظرِثانی کرسکیں۔ اس میں ہر وہ کام یاد کرکے لکھنا ہے جو بے شک آپ نے بہت عرصہ پہلے کیا ہو یا پھر چاہے تھوڑے وقت کےلیے ہی سہی۔ اس فہرست کے ذریعے آپ کو اپنی گزشتہ کیریئر لائن کو ایک ترتیب میں لانا ہے۔
5۔ اب آپ کو سچے دل سے خود کو پرکھنا ہے کہ کیا آپ ملازمت یا کسی سائیڈ بزنس کی کوشش اپنی صلاحیتوں یا پچھلے تجربات کے مطابق کررہے ہیں؟ کیا آپ واقعی دل لگا کر کوشش کررہے ہیں؟ اگر ہاں تو کس جگہ پر آپ کمزور ہیں؟ آپ کو کسی خاص تعلیم، تجربے یا ہنر و صلاحیت کی کمی کا سامنا تو نہیں؟ پسند و ناپسند کا مسئلہ درپیش ہے؟ سستی یا کاہلی تو نہیں برت رہے؟ وقت مینیج نہیں ہو پارہا؟ کہیں دور تو نہیں جانا پڑے گا وغیرہ۔ آپ کو اس مرحلے پر مکمل غیر جانب داری سے اپنا محاسبہ کرنا ہے۔ پھر جو بھی وجہ سامنے آئے، اس کی کمی اور خاتمہ کےلیے عملی کام کرنا ہے۔
6۔ یاد رہے کہ جہاں ملازمت کی خاطر اخبارات کے ذریعے یا آن لائن اپلائی کےلیے کسی ریفرنس کو تلاش کرنا پڑتا ہے ٹھیک اسی طرح آمدن بڑھانے کےلیے بھی کوئی اچھی تنخواہ والی فل ٹائم ملازمت تلاش کرنی پڑتی ہے یا موجودہ ملازمت کے ساتھ ہی پارٹ ٹائم جاب یا کاروبار شروع کرنا پڑتا ہے۔ آپ کو لوگوں سے ملنا جلنا پڑتا ہے، اس موضوع پر بات چیت کرنی ہوتی ہے، تب جاکر کوئی راستہ نظر آتا ہے۔ صرف گھر بیٹھ کر خیالی پلاؤ پکانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اگر کسی تعلیم و ہنر کی کمی ہو تو اسے کسی بھی عمر میں پورا کرنے میں جھجھکنا نہیں چاہیے۔ بہت سے اچھے ادارے اپنے ہاں یا آن لائن (جیسے udemy.com) فری کورسز کرواتے ہیں۔ یوٹیوب پر آپ کو اس حوالے سے بہت اچھا مواد مل سکتا ہے۔
7۔ اگر آپ کو جاب نہیں مل رہی یا موجودہ آمدن سے آپ کا گزارا کرنا مشکل ہورہا ہے تو اپنے ذہن کو حصولِ ملازمت سے ہٹا کر اپنا کاروبار کرنے کی طرف لگائیے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ملازمت کی تلاش کرنا ہی چھوڑ دیں۔ گوگل پر سرچ کریں تو بہت سی ویب سائٹس ایسی ہیں جو آپ کو بہت کم پیسوں میں کاروبار کرنے کے کامیاب طریقے بتائیں گی۔ بہت سارے کام آپ گھر پر ہی بغیر کسی آفس کے یا آن لائن بھی کرسکتے ہیں۔ اس میں جو سمجھ میں آجائے اور کرنا آسان لگےِ اسی کو شروع کرسکتے ہیں۔ ذیل میں مثالوں کے طور پر چند کلیدی الفاظ (کی ورڈز) آپ کی سہولت کےلیے دیئے جارہے ہیں جنہیں آپ کسی بھی اچھے سرچ انجن پر ٹائپ کرکے مختلف ویب سائٹس پر موجود متعلقہ مضامین تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں اور انہیں بغور پڑھ بھی سکتے ہیں۔
Home based small business
Small business ideas
Business with Low investment
Business with Zero Money
Free online business startup
Freelancer jobs
Part time jobs in Pakistan
Small investment business in Pakistan
9۔ یاد رکھیے! ابتدا میں کوئی بھی چھوٹا کام شروع کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ہمیشہ وہی کرتے رہیں گے، کیا معلوم وہ کرتے کرتے کوئی اور راستہ نکل آئے یا اسی کام میں اتنی برکت و بہتری آجائے کہ وہی کام بڑا بن جائے۔ مقصد یہ ہے کہ آپ فارغ نہ رہیں، کسی کام میں لگ جائیں، اپنے کمرے سے باہر عمل کے میدان میں ہوں۔ کسی دکان پر یا ادارے میں جاکر پہلے کچھ وقت سیکھنا پڑجائے تو جھجھکنے کی بالکل بھی ضرورت نہیں۔ اسے انٹرن شپ سمجھیے اور جاری رکھیے۔ آج کل تو مختلف سرکاری ادارے بھی بہت سے مفید و کارآمد ہنر بالکل مفت سکھا رہے ہیں، ان کی معلومات حاصل کیجیے۔ آپ کے اندر جو بھی صلاحیت اور ہنر ہو، اس کے مطابق فری لانسر کے طور پر بھی کام کرسکتے ہیں۔ آن لائن سرچ کرنے پر آپ کو بہت سی اچھی ویب سائٹس مل سکتی ہیں جہاں خود کو بغیر کسی فیس کے فری لانسر رجسٹر کروا سکتے ہیں۔
10۔ اپنے ماحول اور یاری دوستی کو ہمیشہ مثبت اور حوصلہ افزا رکھیے جہاں وقت گزار کر آپ کو ہمیشہ نئی امید ملے کہ ابھی بہت کچھ کرنا ہے، جاب یا روزگار مل کر ہی رہے گا، آمدن میں ہر صورت اضافہ ہوکر رہے گا وغیرہ۔ ایسی باتیں سوچنے، کرنے اور مختلف مثبت منصوبے بناکر عمل کرنے والے لوگوں کے درمیان میں رہیے۔ جو لوگ اداسی و مایوسی والی یا آپ پر منفی تنقید والی باتیں کریں انہیں ذرا دور سے سلام کیجیے۔
11۔ یاد رکھیے کہ رزق رب کی زمین پر بکھرا پڑا ہے، بس آپ کو اس کی تلاش میں سستی اور کاہلی نہیں برتنی، مایوس ہو کر نہیں بیٹھنا۔ اخبارات میں، آن لائن، لوگوں سے مل کر آپ کو صرف موقعے کی تلاش میں لگے رہنا ہے۔ حالات کی بہتری اور روزگار کی تلاش میں کسی دوسرے شہر یا ملک جانا پڑے تو گھبرائیے نہیں، سمجھوتوں اور قربانی کےلیے خود کو تیار رکھیے۔ ضروری نہیں کہ آپ کو یہ سب مستقل ہی کرنا پڑے۔
12۔ حرف آخر یہ کہ صبر اور نماز سے مدد لیجیے۔ حسب توفیق صدقہ لازمی دیا کیجیے۔ مشکل حالات میں بھی مسکرانا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ حالات کی وجہ سے پیدا شدہ فطری چڑچڑے پن کو قابو میں رکھیے گا۔ جو لوگ آپ کے کام آسکتے ہیں، ان سے لازمی رابطہ رکھیے۔ آج کل ویب سائٹس و سوشل میڈیا اور گوگل، یو ٹیوب وغیرہ کا ہونا بھی ایک نعمت ہے، ان کا بھرپور اور مثبت استعمال کیا کیجیے۔ بیروزگاری یا کم آمدن میں بھی کسی کے کام آسکیں تو خوشی و صدق دل سے کام آئیے۔ آپ جب دوسروں کےلیے آسانی کا سبب بنیں گے تو ربِ کریم آپ کو بھی بہت ساری آسانیاں عطا فرمائے گا (اِن شاء الله)۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لئے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔