عراقیوں پر بدترین تشدد سے ڈیوڈ پیٹریاس آگاہ تھے گارجین
امریکی خفیہ مراکزمیں تشدد کے نئے طریقے استعمال کیے جاتے تھے،برطانوی روزنامے کاانکشاف.
برطانوی روزنامے دی گارجین نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی افواج کے زیرانتظام عراق میں چلنے والے خفیہ مراکز میں عراقیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اس حقیقت سے جنرل ڈیوڈپیٹریاس کوبھی آگاہ رکھا جاتاتھا۔ جمعے کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق پر امریکی حملے کے دوران امریکی فوج کی سرپرستی میں چلنے والے خفیہ مراکز میں عراقی شہریوں اور دیگر جنگجوؤں کو نت نئے طریقے استعمال کرکے ظالمانہ تشدد کا نشانہ بنایاجاتا رہاہے۔
15ماہ کی طویل تحقیقات کے بعد پتا چلا ہے کہ تشدد کے ان مراکز میں کیے جانیوالے مظالم کے بارے میں اس وقت کے اعلیٰ امریکی حکام جنرل ڈیوڈپیٹریاس کوبھی آگاہ رکھا جاتاتھا۔ واضح رہے کہ یہ رپورٹ وکی لیکس ویب سائٹ پر امریکی فوجی دستاویزات کے جاری کیے جانے کے بعد منظر عام پر آئی ہے۔
، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان مراکز میںغیرقانونی طورپر قید1400سے زائد افراد پر تشدد کے نت نئے طریقے استعمال کیے جاتے رہے جن میں کئی قیدیوں کی جسم کی ہڈیاں توڑدی گئیں اور انھیں مسلسل بغیرکسی علاج معالجے کے ان مراکز میں قید رکھا گیا۔
اس حقیقت سے جنرل ڈیوڈپیٹریاس کوبھی آگاہ رکھا جاتاتھا۔ جمعے کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق پر امریکی حملے کے دوران امریکی فوج کی سرپرستی میں چلنے والے خفیہ مراکز میں عراقی شہریوں اور دیگر جنگجوؤں کو نت نئے طریقے استعمال کرکے ظالمانہ تشدد کا نشانہ بنایاجاتا رہاہے۔
15ماہ کی طویل تحقیقات کے بعد پتا چلا ہے کہ تشدد کے ان مراکز میں کیے جانیوالے مظالم کے بارے میں اس وقت کے اعلیٰ امریکی حکام جنرل ڈیوڈپیٹریاس کوبھی آگاہ رکھا جاتاتھا۔ واضح رہے کہ یہ رپورٹ وکی لیکس ویب سائٹ پر امریکی فوجی دستاویزات کے جاری کیے جانے کے بعد منظر عام پر آئی ہے۔
، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان مراکز میںغیرقانونی طورپر قید1400سے زائد افراد پر تشدد کے نت نئے طریقے استعمال کیے جاتے رہے جن میں کئی قیدیوں کی جسم کی ہڈیاں توڑدی گئیں اور انھیں مسلسل بغیرکسی علاج معالجے کے ان مراکز میں قید رکھا گیا۔