راتوں کو مسلسل گیم کھیلنے سے 20 سالہ چینی گیمر ہلاک
لونلی کِنگ کی عرفیت سے مشہور نوجوان موبائل پر روزانہ رات کو 9 گھنٹے تک گیم کھیلتا تھا
LONDON:
چین میں ایک نوجوان گیمر مسلسل کئی روز تک گیم کھیلنے کی وجہ سے اپنی جان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھا۔
چین میں اس وقت ایک آن لائن گیم 'کنگ آف گلوری' بہت مشہور ہورہا ہے جس کے 20 کروڑ کھلاڑی ہیں۔ یہ نوجوان گیم کی دنیا میں 'تنہا بادشاہ' یعنی لونلی کنگ کے نام سے مشہور تھا اور اسے گیم کی ایسی لت لگی کہ وہ اپنے موبائل پر روزانہ رات کو 8 سے 9 گھنٹے تک یہ گیم کھیلتا رہا جس سے اس کے جسم پر برے اثرات مرتب ہوئے اور وہ فوت ہوگیا۔
لونلی کِنگ کے مداحوں اور فالوورز کی تعداد ایک لاکھ ستر ہزار سے زائد ہے اور وہ روزانہ گھنٹوں اپنے دوستوں کو اپنے گیم کی صلاحیتیں دکھاتا رہا۔ کئی بازیوں کو اختتام تک پہنچا کر اچانک وہ دو نومبر کو غائب ہوگیا۔
اس کے بعد لونلی کنگ کے اہلِ خانہ نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام پوسٹ کیا اور یہ افسوسناک خبردی کہ ان کا بیٹا اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ تاہم اب تک اس کی موت کی وجہ نہیں بتائی گئی اور پورے چین کے اخبارات میں یہ خبر عام ہوگئی۔ تاہم قیاس ہے کہ وہ مسلسل گیم کھیلنے کی وجہ سے موت کا شکار ہوا ہے۔
واضح رہے کہ لیگ آف لیجنڈز اور ڈی او ٹی اے اور کنگ آف گلوری جیسے گیم ''اسٹریٹجی گیمز'' کہلاتے ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ انسانی صحت پر برے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اس سال اگست میں چینی سرکاری میڈیا نے خبر دی تھی کہ گوانگ ڈونگ صوبے میں ایک بچے نے مسلسل 40 گھنٹے تک گیم کھیلا جس کے بعد اس پر فالج کا حملہ ہوا۔ اسی طرح ایک خاتون مسلسل ایک ہفتے تک گیم کھیلتی رہی اور اس کی دائیں آنکھ کی رگیں تباہ ہوگئیں۔
ماہرین کے مطابق یہ گیم کھیلتے ہوئے کسی سپاہی کی طرح مسلسل چوکنا رہنا پڑتا ہے اور اس کا بدن پر برا اثر ہوتا ہے۔
چین میں ایک نوجوان گیمر مسلسل کئی روز تک گیم کھیلنے کی وجہ سے اپنی جان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھا۔
چین میں اس وقت ایک آن لائن گیم 'کنگ آف گلوری' بہت مشہور ہورہا ہے جس کے 20 کروڑ کھلاڑی ہیں۔ یہ نوجوان گیم کی دنیا میں 'تنہا بادشاہ' یعنی لونلی کنگ کے نام سے مشہور تھا اور اسے گیم کی ایسی لت لگی کہ وہ اپنے موبائل پر روزانہ رات کو 8 سے 9 گھنٹے تک یہ گیم کھیلتا رہا جس سے اس کے جسم پر برے اثرات مرتب ہوئے اور وہ فوت ہوگیا۔
لونلی کِنگ کے مداحوں اور فالوورز کی تعداد ایک لاکھ ستر ہزار سے زائد ہے اور وہ روزانہ گھنٹوں اپنے دوستوں کو اپنے گیم کی صلاحیتیں دکھاتا رہا۔ کئی بازیوں کو اختتام تک پہنچا کر اچانک وہ دو نومبر کو غائب ہوگیا۔
اس کے بعد لونلی کنگ کے اہلِ خانہ نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام پوسٹ کیا اور یہ افسوسناک خبردی کہ ان کا بیٹا اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ تاہم اب تک اس کی موت کی وجہ نہیں بتائی گئی اور پورے چین کے اخبارات میں یہ خبر عام ہوگئی۔ تاہم قیاس ہے کہ وہ مسلسل گیم کھیلنے کی وجہ سے موت کا شکار ہوا ہے۔
واضح رہے کہ لیگ آف لیجنڈز اور ڈی او ٹی اے اور کنگ آف گلوری جیسے گیم ''اسٹریٹجی گیمز'' کہلاتے ہیں۔ ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ انسانی صحت پر برے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اس سال اگست میں چینی سرکاری میڈیا نے خبر دی تھی کہ گوانگ ڈونگ صوبے میں ایک بچے نے مسلسل 40 گھنٹے تک گیم کھیلا جس کے بعد اس پر فالج کا حملہ ہوا۔ اسی طرح ایک خاتون مسلسل ایک ہفتے تک گیم کھیلتی رہی اور اس کی دائیں آنکھ کی رگیں تباہ ہوگئیں۔
ماہرین کے مطابق یہ گیم کھیلتے ہوئے کسی سپاہی کی طرح مسلسل چوکنا رہنا پڑتا ہے اور اس کا بدن پر برا اثر ہوتا ہے۔