لبنانی وزیراعظم سعد حریری نے استعفیٰ واپس لے لیا
سعد حریری نے لبنانی صدر سے ملاقات کے بعد مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ واپس لیا
لبنانی وزیراعظم سعد حریری نے صدر سے ملاقات کے بعد مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کے وزیراعظم سعد حریری آج وطن واپس پہنچے تھے جہاں انہوں نے صدر سے ملاقات کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا، سعد حریری کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر کو دیا تھا لیکن انہوں نے مزید بات چیت تک منظور کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اس سے قبل لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرنے کے تین ہفتے بعد بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، سعد حریری نے بیروت واپسی سے قبل قبرص اور مصر میں مختصر قیام کیا جہاں انھوں نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں لبنان کے موجودہ بحران اور خطے میں تیزی سے تبدیل ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
واضح رہے کہ سعد حریری نے تین ہفتے قبل سعودی عرب کے دورے کے دوران وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے استعفیٰ دینے کے بعد لبنان کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ لبنانی وزیراعظم کو سعودی عرب نے یرغمال بنایا ہےاور استعفیٰ بھی سعودی دباؤ کا نتیجہ ہے تاہم سعد الحریری نے استعفے کی وجہ ایران اور حزب اللہ کی لبنان میں مداخلت کو قراردیا تھا، لبنان کےصدرنےسعدالحریری کے استعفے کو سعودی دباؤ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک وزیراعظم باضابطہ طورپر استعفیٰ پیش نہیں کرتے اس کو قبول نہیں کیاجائے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کے وزیراعظم سعد حریری آج وطن واپس پہنچے تھے جہاں انہوں نے صدر سے ملاقات کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا، سعد حریری کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر کو دیا تھا لیکن انہوں نے مزید بات چیت تک منظور کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اس سے قبل لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرنے کے تین ہفتے بعد بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، سعد حریری نے بیروت واپسی سے قبل قبرص اور مصر میں مختصر قیام کیا جہاں انھوں نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں لبنان کے موجودہ بحران اور خطے میں تیزی سے تبدیل ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
واضح رہے کہ سعد حریری نے تین ہفتے قبل سعودی عرب کے دورے کے دوران وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے استعفیٰ دینے کے بعد لبنان کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ لبنانی وزیراعظم کو سعودی عرب نے یرغمال بنایا ہےاور استعفیٰ بھی سعودی دباؤ کا نتیجہ ہے تاہم سعد الحریری نے استعفے کی وجہ ایران اور حزب اللہ کی لبنان میں مداخلت کو قراردیا تھا، لبنان کےصدرنےسعدالحریری کے استعفے کو سعودی دباؤ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک وزیراعظم باضابطہ طورپر استعفیٰ پیش نہیں کرتے اس کو قبول نہیں کیاجائے گا۔