آصف زرداری کا نواز شریف کے ساتھ ملاقات سے پھر انکار
نواز شریف کو صرف اپنی ذات کے لیے میثاق جمہوریت یاد آتا ہے، آصف زرداری
HOBART:
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے نواز شریف کے ساتھ ملاقات سے ایک بار پھر انکار کر دیا ہے۔
سابق صدر اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف زرداری نے ایک مرتبہ پھر نواز شریف سے ملاقات سے انکار کرتے ہوئے اسے خارج از امکان قرار دیدیا ہے۔ آصف زرداری سمجھتے ہیں کہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کے ذمے دار نوازشریف ہیں، انھیں صرف اپنی ذات کیلئے میثاق جمہوریت یاد آتا ہے۔ سابق صدر کا مؤقف ہے کہ انھیں ہمیشہ ڈسا گیا ہے، پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت کیا جس کا اسے نقصان ہوا اور نواز شریف آخری وقت میں انھیں چھوڑ کر چلے گئے۔
آصف زرداری سے خورشید شاہ نے ملاقات کی جس میں وزیر اعظم کی جانب سے پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملنے کی خواہش کا اظہار اور ن لیگ کے مفاہمتی پیغام سمیت دیگر معاملات پر غور کیا گیا۔ آصف زرداری نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) سے کوئی مفاہمت نہیں ہوگی اور نہ ہی پارٹی قیادت نواز شریف سے ملاقات کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے قانون سازی میں تعاون کا فیصلہ پارٹی میں مزید مشاورت کے بعد کیا جائے، جمہوریت کی بالادستی کے حوالے سے ہونے والے معاملات میں ہم تعاون کریں گے جب کہ آصف زرداری اور بلاول نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی ملاقات سے انکار کردیا۔
سابق صدر آصف زرداری سے خورشید شاہ کی ملاقات میں شیری رحمان بھی موجود تھیں۔ خورشید شاہ نے سابق صدر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ہونے والی ملاقات کی تفصیل سے آگاہ کیااور ان کا پیغام بھی پہنچایا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم کی حلقہ بندی معاملے پر خورشید شاہ سے مدد کی درخواست
ادھر سینیٹرفرحت اللہ بابر نے کہا کہ فی الحال نواز شریف سے ملاقات نہیں ہو سکتی، ملاقات اور مفاہمت کیلیے یہ مناسب وقت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے مطابق وزیراعظم نے آصف زرداری سے نوازشریف کی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیاہے۔ خورشید شاہ نے سابق صدر کو موجودہ سیاسی صورتحال پر بریفنگ بھی دی۔
بعدازاں زرداری سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیات نے ملاقات کی اور پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ترجمان بلاول ہاؤس کے مطابق شمولیت کا اعلان کرنے والوں میں بلوچستان کے موجودہ وزیراعلیٰ کے بھتیجے نواب شاہ جہاں زہری، نواب زادہ یوسف خان زہری سمیت دیگر شامل تھے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے نواز شریف کے ساتھ ملاقات سے ایک بار پھر انکار کر دیا ہے۔
سابق صدر اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف زرداری نے ایک مرتبہ پھر نواز شریف سے ملاقات سے انکار کرتے ہوئے اسے خارج از امکان قرار دیدیا ہے۔ آصف زرداری سمجھتے ہیں کہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کے ذمے دار نوازشریف ہیں، انھیں صرف اپنی ذات کیلئے میثاق جمہوریت یاد آتا ہے۔ سابق صدر کا مؤقف ہے کہ انھیں ہمیشہ ڈسا گیا ہے، پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت کیا جس کا اسے نقصان ہوا اور نواز شریف آخری وقت میں انھیں چھوڑ کر چلے گئے۔
آصف زرداری سے خورشید شاہ نے ملاقات کی جس میں وزیر اعظم کی جانب سے پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملنے کی خواہش کا اظہار اور ن لیگ کے مفاہمتی پیغام سمیت دیگر معاملات پر غور کیا گیا۔ آصف زرداری نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) سے کوئی مفاہمت نہیں ہوگی اور نہ ہی پارٹی قیادت نواز شریف سے ملاقات کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے قانون سازی میں تعاون کا فیصلہ پارٹی میں مزید مشاورت کے بعد کیا جائے، جمہوریت کی بالادستی کے حوالے سے ہونے والے معاملات میں ہم تعاون کریں گے جب کہ آصف زرداری اور بلاول نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی ملاقات سے انکار کردیا۔
سابق صدر آصف زرداری سے خورشید شاہ کی ملاقات میں شیری رحمان بھی موجود تھیں۔ خورشید شاہ نے سابق صدر کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ہونے والی ملاقات کی تفصیل سے آگاہ کیااور ان کا پیغام بھی پہنچایا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم کی حلقہ بندی معاملے پر خورشید شاہ سے مدد کی درخواست
ادھر سینیٹرفرحت اللہ بابر نے کہا کہ فی الحال نواز شریف سے ملاقات نہیں ہو سکتی، ملاقات اور مفاہمت کیلیے یہ مناسب وقت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے مطابق وزیراعظم نے آصف زرداری سے نوازشریف کی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیاہے۔ خورشید شاہ نے سابق صدر کو موجودہ سیاسی صورتحال پر بریفنگ بھی دی۔
بعدازاں زرداری سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیات نے ملاقات کی اور پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ترجمان بلاول ہاؤس کے مطابق شمولیت کا اعلان کرنے والوں میں بلوچستان کے موجودہ وزیراعلیٰ کے بھتیجے نواب شاہ جہاں زہری، نواب زادہ یوسف خان زہری سمیت دیگر شامل تھے۔